صحافی ہراول دستے کے طور پر کشمیر کی آزادی کے لئے ماحول بنائیں،الطاف احمد بھٹ

428

کراچی(اسٹاف رپورٹر)چیئر مین جموں کشمیر سالویشن موومنٹ و سینئر رہنما حریت کانفرنس الطاف احمد بھٹ نے کہا ہے کہ صحافی ہراول دستے کے طور پر کشمیر کی آزادی کے لئے ماحول بنائیں مزاکرات کی وجہ سے بھارت نے ہمیں دھوکہ دیا ہے، اقوام متحدہ کا سیکریٹری جنرل پاکستان آکر ثالثی کی بات کرتے ہیں، نریندرمودی نے پانچ اگست کو تمام معاہدے توڑ دئیے،

کشمیریوں کو تیسرے درجہ کے تشدد کا نشانہ بنایا ہوا ہے جس دن پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتیں ایک ہو جائینگی کشمیر کی آزادی ممکن ہو جائیگی،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی سہہ پہر کراچی پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کیا،کراچی پریس کلب آمد پر ان کا استقبال کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران، سیکرٹری ارمان صابر اور گورننگ باڈی کے ارکان نے کیا، اس موقعے پرصدر تحریک کشمیر برطانیہ کے فہیم احمد کیانی،

کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران، سیکرٹری ارمان صابر اور جوائنٹ سیکرٹری ثاقب صغیر نے بھی خطاب کیا،میٹ دی پریس قبل سے حریت رہنما کو کراچی پریس کلب کی جانب سے سندھ کی روایتی اجرک،ٹوپی اور گلدستہ پیش کیا، الطاف احمد بھٹ نے میٹ دی پر یس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ ہونی ہے اور جنگ ہوگی،اس کی وجہ کچھ بھی ہوسکتی ہے۔کشمیر پاکستان کی لائف لائن ہے،پاکستان کا ہر فرد کشمیر کے لئے تڑپتا ہے۔ مگر افسوس ہمارے ملک میں رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں ہے۔کشمیری پاکستان میں رہنے والوں سے بڑھ کر پاکستانی ہیں۔ سید علی گیلانی بستر مرگ پر پاکستان پاکستان کی صدائیں لگارہے ہیں۔حکومت کو شملہ معاہدے سمیت بھارت سے کیے گئے تمام معاہدے ختم کردینے چاہئیں۔نریندر مودی پورے خطے کو جنگ کی طرف لے جانا چاہتا ہے،

اقوام متحدہ اپنے مفادات کی وجہ سے بھارت سے خوف زدہ ہے، کشمیری رہنماؤں نے کہا کہ حکمرانوں کی پالیسی اپنی جگہ مگر ملک میں نوجوانوں کے جذبے کو دیکھ کر ہمت ملتی ہے۔بھارت پروپیگنڈے کے ذریعے دنیا کے سامنے ہمارا منفی تاثر پیش کرنا چاہتا ہے۔ دوسرے گھروں میں ٹانگ اڑانے والوں کے اپنے ہی ملک میں کئی تحریکیں جنم لے چکی ہیں۔کشمیری ظلم اور ستم کے خلاف ڈٹ کے کھڑے ہیں،کچھ دن قبل بھی 2 نوجوانوں کو پاکستانی پرچم میں دفن کیا ہے۔کشمیری پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ناامیدی انسان کو ختم کردیتی ہے کشمیری پر امید ہے اور کامیابی ہمارا مقدر ہوگی۔ پاکستان کے پاس موقع تھا کہ یو این کی تقریر کے بعد بھی اچھے طریقے سے اس مسئلہ کو اجاگر کرتا تو دنیا سے اچھا رسپانس ملتا۔ہم ایٹمی طاقت ہیں اور دنیا ہمارے لیڈر کی بات سنتی ہے۔طیب ارگان کو ہمسایہ ممالک نے کشمیر پر بات کرنے سے منع کیا مگر انہوں نے اپنے بات پرا سٹینڈ لیا۔ہمارے ملک کا تو کشمیر سے براہ راست تعلق ہے ہمیں بھی اسٹینڈ لینا ہوگا،

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے پورا پنجاب بنجر ہوگیا ہے دریاؤں کے معاہدے کو آج بھی ہم بھگت رہے ہیں،پاکستانی میڈیا نے نے برطانیہ میں ہونے والے احتجاج کی کوریج میں بھر پور کردار ادا کیا ہے۔برطانیہ میں ہندوستان کے خلاف 150سے زائد مظاہرے ہوئے۔دنیا اس بات کو دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ5 لاکھ سے زائد کشمیری شہد ہوچکے ہیں اور لاکھوں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی ہوچکی ہے،کشمیریوں کی جدوجہد اوز جذبے نے ہندوستان کو شکست دیدی۔کشمیری رہنماؤں نے کہا کہ 5 اگست کو نریندر مودی نے تمام معاہدوں کو رونڈ ڈالا۔اقوام متحدہ کو غیر جانب دار ہونا ہوگا۔کشمیر کے مسئلہ پر کام کی ضرورت ہے۔ہندوستان نے ہرحربے کا استعمال کیا کہ وہ کشمیریوں کے دلوں کو ہندوستان کی طرف راغب کرے لیکن وہ اس میں ناکام ہوگیا ہے۔ہندوستان نے ظلم اور جبر کی تمام حدیں پار کردی ہیں۔ہمیں ہاتھ دھرے رکھ کر بیٹھنا نہیں چاہیے،

انہوں نے کہا کہ کشمیر معدنیاتی ا وسائل سے مالا مال ہے۔دنیا اس بات کو مانتی ہے کہ کشمیر دنیاکی جنت ہے۔7 ماہ سے ہمارے بچوں کے مسقبل کو تباہ کیا جارہا ہے۔ہماری ہندوستان سے جنگ اس بات پر ہے کہ ہم ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے ہیں اس کے علاوہ ہماری ہندوستان سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جس دن حکمران کو یہ پتہ چلا کہ کشمیریوں کو ہم سے کیا توقعات ہیں تو میں چیلنج سے کہتا ہو کہ وہ تاحیات سو نہیں پائیں گے۔ریفرینڈم کیا ہوتا ہے ہم نے لاکھوں مرتبہ ببانگ دہل کہا ہے کہ ہم ہندوستان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر صرف دینی جماعتوں کا نہیں ہے۔جس دن پاکستان کی تمام مذہبی اور سیاسی جماعتیں ایک پیج پر آجائیں گی اس دن کشمیر کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔نیلم کی چوٹیوں پر ہندوستان نے حملہ کیا ہم کس بات کی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔میں افواج پاکستان کے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہو جو ان کا دفاع کرہے ہیں۔حکمرانوں کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔ہندوستان کا کیس جھوٹا ہے اور پاکستان کا کیس حقیقت اور سچ پر مبنی ہے۔کیا ہم بین الاقوامی اعلی عدالتوں میں نہیں جاسکتے ہیں،

کشمیریوں پر ظلم کی مثال دنیا میں نہیں ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانیوں سے زیادہ پاکستانی ہیں۔ہمیں پتہ ہے کہ پاکستانی عوام اس وقت تک کشمیریوں کے ساتھ ہیں جب تک ہندوستان کا آخری فوجی کشمیر سے نکل نہیں جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی بستر مرگ پر پاکستان پاکستان کی صدائیں لگارہے ہیں۔اندازہ لگایا جائے کہ ہمیں پاکستان سے کتنی توقعات وابستہ ہے،ہماری کمزور معیشت کی بات کرنے والے ہمیں بتائیں کہ ہندوستان کے پاس کیا ہے۔جنگ ہونی ہے اور جنگ ہوگی اور وجہ کچھ بھی ہوسکتی ہے۔ہندوستان کشمیر کے بغیر رہ سکتا ہے مگر پاکستان کشمیر کے بغیر ادھورا ہے۔افسوس ہے کہ ہمارے قومی اسمبلی کے 15 ممبران کے علاوہ باقیوں کو کشمیر کے مسئلہ کا پتہ ہی نہیں ہے،کشمیری حریت رہنما الطاف احمد بھٹ نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستا ن بھار ت کے ساتھ ہونے والے شملہ معاہدے کو ختم کرئے ہمارے اسکول،کالج کے نام وہاں تبدیل کئے جارہے ہیں موجودہ لاک ڈاؤن میں کشمیر کی معیشت کو تباہ کردیا ہے،صدر تحریک کشمیر برطانیہ کے فہیم احمد کیانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ 72 سال سے کشمیری کیسے لڑرہے ہیں۔امید اور حوصلہ ہی ہے جو ہمیں آذادی کی طرف دھکیلتا ہے،

انڈیا اپنے پورے پروپیگنڈے کے ذریعے اپنی آواز پھیلا رہا ہے پاکستانی میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو اسے منہ توڑ جواب دے رہا ہے مسئلہ کشمیر اس وقت اپنی اصل حالت میں موجود ہے الطاف احمدبھٹ کے گھر کے 27 لوگ بھارتی ظلم کا شکار ہوئے پاکستان نے امن کا پیغام اور جنگ میں خود سے نہ جانے کا اچھا فیصلہ کیا نریندر مودی نہ صرف بھارت بلکہ دنیا کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے،ماضی کی حکومتوں نے کشمیر کا مسئلہ بین الاقوامی بنانے کے بجائے پاکستان اور بھارت کا دوطرفہ مسئلہ بنا دیا گیا ہے وزیراعظم نے جمعہ سے جمعہ کشمیر کی جدوجہد کی جو اب ختم ہوچکی ہے،آخر میں کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران نے حریت رہنماؤں کو کراچی پریس کلب اور ممبر گورننگ باڈی کی جانب سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اورہم ہر طرح سے کشمیراور کشمیر ی عوام کے ساتھ ہیں،کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں شہیدوں کو خراج عقیدت اور بہادرخواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔