مون گارڈن کے مکینوںپر ظلم نہیں ہونے دیںگے ٗ حافظ نعیم

586
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن سے مون گارڈن ورکنگ کمیٹی کا وفد ملاقات کررہا ہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ ایس بی سی اے کی جانب سے مون گارڈن کے مکینوں کو ایک ہفتے میں فلیٹ خالی کرنے کا نوٹس انتہائی افسوس ناک ہے ،کسی صورت میں بھی مکینوں پر ظلم نہیں ہونے دیا جائے گا ، مون گارڈن کے مکینوں کے پاس قانونی دستاویزات موجود ہیں،حکومت کا کام عوام کو چھت فراہم کرنا ہے ،اگر بلڈرز نے ریگولرائز فیس جمع نہیں کرائی تو اس میں مکینوں کا کوئی قصور نہیں ، جماعت اسلامی مون گارڈن کے مکینوں کے ساتھ ہے اور ہر قسم کی آئینی ، قانونی و جمہوری طریقے سے جدوجہد کرے گی اور مکینوںکو انصاف دلائے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں مون گارڈن ورکنگ کمیٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفد نے سید قطب احمد کی قیادت میں ملاقات کی جس میںسید ثاقب ، سید عمران ، محمد خالد ، سیف الدین، آصف میمن، ارشد علی ، علی زیدی،آصف بلوچ،عدیل سمیت خواتین بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ،پبلک ایڈ کمیٹی کے رہنماعمران شاہداور دیگر بھی موجود تھے ۔ وفد نے حافظ نعیم الرحمن کو بتایا کہ ہمارے فلیٹس مکمل طور پر قانونی ہیں، بلڈرز اور ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے فلیٹ خالی کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے اور ایس بی سی اے کی جانب سے ایک ہفتے کا نوٹس دیا گیا ہے ، ہمارے فلیٹ ہماری زندگی بھر کی جمع پونجی ہیں ، ہم نے ان فلیٹس کی مکمل قیمت ادا کی ہے اورقانونی طریقے سے مالک بنے ہیں لیکن اب مون گارڈن کی زمین کو سرکلر ریلوے کی زمین قراردے کر اورغیر قانونی بناکر پیش کیا جارہا ہے جبکہ عدالت عظمیٰ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس میں بلڈرز اور ایس بی سی اے کے ذمے داران ملوث ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے وفد کا خیر مقدم کیا اور مکمل تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی ۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی حکومت کا کام عوام کو ریلیف دینا ہوتا ہے لیکن المیہ یہ ہے کہ ہمارے ملک کا قانون اور نظام گلا سڑا ہے جہاں انصاف حاصل کرنے کے لیے طویل جدوجہد کرنا ہوتی ہے ، جماعت اسلامی مون گارڈن کے مکینوں کے ساتھ ہے اور ہر ممکن تعاون کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں لیاری ایکسپریس وے کی تعمیر کے وقت سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے پہلے تمام مکینوں کو متبادل جگہ فراہم کی ،اس میں ضروریات زندگی مہیا کیں اور متاثرین کوفی گھر 50 ہزار روپے بھی دیے گئے اس کے بعد لیاری ایکسپریس وے کی اراضی خالی کرائی گئی۔اس کے علاوہ پرانی سبزی منڈی کی منتقلی کے معاملے میں بھی پہلے نئی سبزی منڈی بنائی ،دکانیں منتقل کی گئیں اس کے بعد پرانی سبزی منڈی خالی کرائی گئی ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت شہر کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ، سڑکیں تباہ حال ہیں، بجلی ،گیس اور پانی جیسی بنیادی ضروریات عوام کو مہیا نہیں کی جارہی ، شہر کا کوئی والی وارث نہیں ، میئر کراچی کی مدت کے 4سال مکمل ہونے والے ہیں اب تک اختیارات کا رونا رو رہے ہیں ، ہم پوچھتے ہیں کہ جو اختیارات آپ کے پاس ہیں آپ نے ان اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے کتنا کام کیا ؟۔