گھر پناہ گاہ میں تبدیل؛ اسحاق ڈار کا عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ

655

سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حکومت کی جانب سے ان کی رہائش گاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسحاق ڈار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بدترین سیاسی انتقام لے رہی ہے لہٰذا حکومتی اقدام کے خلاف عدالت جائیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسحاق ڈار کی ایچ بلاک میں واقع رہائش گاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کر دیا گیا تھا، ہجویری ہائوس کی نیلامی پر عدالت نے حکم امتناع جاری کر رکھا تھا، حکم امتناع کے بعد گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

گھر کے 12 کمروں میں بیڈ لگوا دیے گئے ہیں اور اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کے باہر پناہ گاہ کا بورڈ بھی لگا دیا گیا ہے، گھر میں50 بے گھر افراد رہ سکیں گے۔

اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹائون نے کہا کہ آج سے اسحاق ڈار کے گھر کو رہائش گاہ کے طورپر فعال کر دیا جائے گا، رہائش کے لیے 3 کمرے اور مسجد کا ایریا مختص کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ حکم امتناع کی موجودگی میں اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا، گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کو چیلنج کریں گے۔

واضح رہے کہ گھر کی قیمت 17 کروڑ سے زاید ہے، بے گھر افراد اسحاق ڈار کی ہر وہ چیز استعمال کریں گے جو گھر میں موجود ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹائون نے کہا کہ اسحاق ڈار کے گھر میں 50 افراد کی رہائش کا بندوبست کیا گیا ہے، 35 مرد اور 15 خواتین رہائش اختیار کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے گھر کی نیلامی پر حکم امتناع لیا گیا تھا لیکن گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کا کوئی حکم امتنا ع نہیں لیا گیا۔