سند ھ پولیس ویمن پروٹیکش سیل3سال میں 3ہزار ایک سو 34شکایات پر کاروائی کی ، آئی جی سندھ

389

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سند ھ پولیس کے ویمن پروٹیکش سیل نے گزشتہ 3سال خواتین کی 3134 شکایات پر کارروائیوں کیں۔جب کہ آئی جی سندھ کا کہناہے کہ خواتین اوربچوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کی بیخ کنی کے لیے پولیس اور سول سوسائٹی کو مل کام کرنا ہوگا اس بات کا اظہارڈاکٹرسیدکلیم امام نے پولیس اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔اجلاس میں جسٹس ریٹائرڈماجدہ رضوی، کرامت علی،بیرسٹر حیاء زاہد کے علاوہ ختلف سماجی تنظیموں کے نمائندوں اورمعروف شخصیات کے علاوہ ڈی آئی جیز،ہیڈکوارٹرز، فائنانس،اسپیشل برانچ، ٹریننگ، ڈائریکٹر لیگل، اے آئی جیزآپریشنز،ویلفیئر، ایس پی سجاول اور ایس پی ہیومن رائٹس سی پی او نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ کا کہناتھاکہ عوام کی خدمت، خواتین اوربچوں کے خلاف ہونیوالے مختلف جرائم کاخاتمہ اور ان میں ملوث مجرمان میرا وژن ہے کوئی کتنا ہی باثراور طاقتورکیوں نہ ہو قانون سے بالا تر نہیں ہے،قانون سب کے لیئے ایک ہے۔پڑھے لکھے افرادآگے آئیں اورایک پرامن اور پرسکون معاشرے کے قیام میں اپنا انفرادی اوراجتماعی کردار یقینی بنائیں،

ان کاکہناتھاکہ انٹرنیشنل کرائم انڈیکس میں 88 ویں نمبرپرآناسندھ پولیس کی شب وروز محنت کا بین ثبوت ہے۔اس موقع پر ایس پی سجاول سہائے عزیز نے اجلاس کو سندھ پولیس کے ویمن پروٹیکش سیل کی کا رگردگی کے بارے میں بریفنگ دی، جس کے مطابق سیل کو مختلف نوعیت کی 3282 شکایات موصول ہوئیں،جن میں سے10 سندھ سے باہر کی تھیں مجموعی شکایات میں سے3134کا اذالہ کیا گیا۔شکایات حل/اذالہ کاشرح تناسب95فیصد رہا۔ ویمن پروٹیکشن سیل پر کراچی میں21، حیدرآباد میں1845، سکھر میں 1343 شہیدبینظیرآباد میں31اور دیگراضلاع میں 32 جبکہ آو¿ٹ آف سندھ سے دس شکایات موصول ہوئیں۔