واشنگٹن: امریکی نائب صدر مائیک پنس نے سابق صدر باراک اوباما اور ان کی انتظامیہ کو ایران کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پرکڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
امریکی نائب صدر مائیک پینس نےکہا کہ باراک اوباما اور ان کی انتظامیہ نے ایرانی دہشت گردانہ پالیسی کو نظرانداز کیا اور ایران کی جھولی میں اربوں ڈالر کی رقم ڈالی گئی۔
مائیک پینس نے مزید کہا کہ سابق صدر نے ایران کے ساتھ نام نہاد جوہری معاہدہ کیا اور اس معاہدے سے ایران نے خوب فائدہ اٹھایا اور ایران کے بیرون ملک منجمد اربوں ڈالرمل گئے۔
ٹویٹرپر پوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ میں امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران کے ساتھ طے پایا جوہری سمجھوتا ختم اور پاسداران انقلاب کی ‘قدس’ فورس کے سربراہ کمانڈر قاسم سلیمانی کو قتل کرکے بہت اچھا کیا۔
The Obama Admin put money in the hands of Iranian terrorists in the Iran Nuclear Deal.
President @realDonaldTrump threw out the Iran Deal & took out an Iranian terrorist responsible for wounding and killing thousands of Americans. No More $ For Terrorists & Soleimani is GONE! 🇺🇸 pic.twitter.com/SLlW0XIcYT
— Mike Pence (@Mike_Pence) January 9, 2020
غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ طے پائے معاہدے کو منسوخ کیا اور ایک ایسے شخص کو جس کے ہاتھ امریکیوں کے خون سے رنگین تھے کو کیفر کردار تک پہنچایا۔ ‘سلیمانی اب نہیں رہا اور نہ ہی ایرانی دہشت گردوں کیلئےاب ڈالر ہوں گے’۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی طاقت ور قیادت اور امریکی مسلح افواج کی بھرپور شجاعت کی بدولت امریکی عوام آج چین کی نیند سو سکتے ہیں۔
امریکی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ “بہترین تیاریوں اور مکمل طور پر مستعد رہنے کے سبب ایرانی میزائل حملوں میں کوئی امریکی یا عراقی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ جیسا کہ ہم نے کہا تھا کہ حملے کے بعد ایران پیچھے ہٹ گیا ہے اور وہ جارحیت نہیں چاہتا۔
واضح رہے کہ امریکی نائب صدر کے بیان کو آنے والے الیکشن کی نظر سے دیکھا جارہا ہے جس میں انھوں نےسابق امریکی صدر باراک اوباما کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔