امریکی نائب صدر کی سابق صدر پر کڑی تنقید

350

واشنگٹن: امریکی نائب صدر مائیک پنس نے سابق صدر باراک اوباما اور ان کی انتظامیہ کو ایران کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پرکڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔

امریکی نائب صدر مائیک پینس نےکہا کہ باراک اوباما  اور ان کی انتظامیہ نے ایرانی دہشت گردانہ پالیسی کو نظرانداز کیا اور ایران کی جھولی میں اربوں ڈالر کی رقم ڈالی گئی۔

مائیک پینس نے مزید کہا کہ سابق صدر نے ایران کے ساتھ نام نہاد جوہری معاہدہ کیا اور اس معاہدے سے ایران نے خوب فائدہ اٹھایا اور ایران کے بیرون ملک منجمد اربوں ڈالرمل گئے۔

ٹویٹرپر پوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ میں امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران کے ساتھ طے پایا جوہری سمجھوتا ختم اور پاسداران انقلاب کی ‘قدس’ فورس کے سربراہ کمانڈر قاسم سلیمانی کو قتل کرکے بہت اچھا کیا۔

غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ طے پائے معاہدے کو منسوخ کیا اور ایک ایسے شخص کو جس کے ہاتھ امریکیوں کے خون سے رنگین تھے کو کیفر کردار تک پہنچایا۔ ‘سلیمانی اب نہیں رہا اور نہ ہی ایرانی دہشت گردوں کیلئےاب ڈالر ہوں گے’۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی طاقت ور قیادت اور امریکی مسلح افواج کی بھرپور شجاعت کی بدولت امریکی عوام آج چین کی نیند سو سکتے ہیں۔

امریکی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ “بہترین تیاریوں اور مکمل طور پر مستعد رہنے کے سبب ایرانی میزائل حملوں میں کوئی امریکی یا عراقی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ جیسا کہ ہم نے کہا تھا کہ حملے کے بعد ایران پیچھے ہٹ گیا ہے اور وہ جارحیت نہیں چاہتا۔

واضح رہے کہ امریکی نائب صدر کے بیان کو آنے والے الیکشن کی نظر سے دیکھا جارہا ہے جس میں انھوں نےسابق امریکی صدر باراک اوباما کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔