مضاربہ ،مشارکہ مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،چئیرمین نیب

204

اسلام آباد (اے پی پی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ مضاربہ/ مشارکہ مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے میرٹ، شفافیت، شواہد اور قانون کے مطابق مؤثر پیروی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں مضاربہ مقدمات کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب راولپنڈی نے متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 30 ریفرنس دائر کیے ہیں، 644.877837 ملین روپے برآمد کیے ، منجمد کیے گئے اثاثوں کی مالیت 1646.5 ملین روپے ہے جبکہ45 ملزموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں مضاربہ کیس میں نجم الدین اور غلام رسول کو 14 سال قید اور 67 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ ملزمان کو نیب راولپنڈی نے مضاربہ اسکینڈل میں اسلامی سرمایہ کاری کے نام پر بڑے پیمانے پر عوام سے دھوکے کے الزامات پر گرفتار کیا تھا۔نیب راولپنڈی نے چیف ایگزیکٹو آفیسر میسرز فیاضی گروپ آف انڈسٹریز مفتی احسان الحق اور دیگر 9 ملزمان کو 10 سال قید اور ایک ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی، نیب راولپنڈی کے ایک اور ریفرنس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر میسرز فیاضی گروپ آف انڈسٹریز مفتی احسان الحق اور دیگر 9 ملزمان کو احتساب عدالت اسلام آباد نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مجرم ٹھہرایا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب مضاربہ/مشارکہ مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے نیب کے تمام افسران و اہلکاران کو ہدایت کی ہے کہ وہ مضاربہ/مشارکہ اسکینڈلز کے بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم کی وصولی کیلیے بھرپور کوششیں کریں۔ چیئرمین نیب نے یہ بھی ہدایت کی کہ مضاربہ/مشارکہ اسکینڈلز کے متاثرین سے لوٹی گئی رقم انہیں واپس دلانے کے لیے مضاربہ/مشارکہ مقدمات کی میرٹ، شواہد اور قانون کی بنیاد پر مؤثر پیروی کی جائے۔