ایرانیوں سے امریکی بارڈر پر گھنٹوں تفتیش

697

ایرانی نژاد امریکی شہریوں اور رہائشیوں کو گھنٹوں تک امریکی سرحد پر  کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن افسران کی جانب سے تفتیش کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

مونا ذبی حین، جو ایک ایرانی نژاد امریکی شہری ہیں، نےسوشل نیوز ویب سائٹ  کو بتایا کہ وہ چار دیگر افراد کے ساتھ کینڈا سے امریکہ واپس آرہی تھیں لیکن بارڈر پر کسٹمز اور دیگر حکام کی جانب سے انہیں روک دیا گیا۔ اور ان سے پوچھ گچھ کی۔

مونا ذبی حین نے بتایا کہ وہ میرے خاندان کے افراد، ان کی تاریخ پیدائش، ان کے مقام اور ان کے قصبے کے بارے میں جاننا چاہتے تھے۔ انہوں نے پوچھا کہ آخری بار میں نے ایران کا دورہ کب کیا تھا۔

ایک اور ایرانی نژاد امریکی شہری  محمد حلبوی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے چچا کے ساتھ وینکوور سے واپس آرہے تھےتو انہیں بارڈر پر روک لیا گیا اور انتظار کرنے کو کہا گیا۔ سی بی پی ایجنٹوں نے ان کا فون لیا اور دو گھنٹے کے انتظار کے بعد ان کا فون واپس کیا۔ حلبوی کا مزید کہنا تھا کہ ان کے پس منظر اوران کے خاندان کے بارے میں پوچھا گیا۔ ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ انہوں  نے فوج میں خدمات انجام دیں یا ہتھیاروں کی کوئی تربیت حاصل کی ہے؟۔

کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن افسران کا کہنا ہے کہ محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی (ڈی ایچ ایس) نے سی بی پی کو ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں امریکہ میں  داخل ہونے والے کسی بھی شہریت سے قطع نظر ایرانی ورثہ کے حامل کو رپورٹ کرنے اور  اسے ممکنہ طور پر مشکوک سمجھنے کا کہا گیا ہے۔

واضح رہے یہ امریکی اقدام  حالیہ دنوں میں  امریکہ اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران سامنے آیا جس میں  ایران نےسلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکی اثاثوں اور اہلکاروں  کو نقصان پہنچانے  کی دھمکی دی ہے۔