ن لیگ نے فوجی بل پراپوزیشن کو اعتماد میںنہیں لیا، فضل الرحمن

329

اسلام آباد(صباح نیوز)جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی قانون سازی کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کردیا ہم جعلی اسمبلی کو ایسا قانون پاس کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے،پارلیمنٹ میں مسلم لیگ (ن) کا فرض تھا کہ پہلے تمام اپوزیشن کو اکٹھا کرتی ،ن لیگ کو کل فون پر پیغام دیا تھا سب کو اکٹھا کیا جائے لیکن ایسا نہیں ہوا، اداروں کو متنازع نہیں بنانا چاہتے، آرمی ایکٹ میں ترمیم پارلیمانی معاملہ ہے، حکومت جلد بازی کر رہی ہے، جے یو آئی (ف) حمایت نہیں کرے گی۔ جمعہ کو مولانافضل الرحمن کی زیرصدارت جمعیت علما اسلام کی سینیٹ قومی اسمبلی میں پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا۔ آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر تفصیلی مشاورتی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے بل لایا جا رہا ہے۔ جے یو آئی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی مخالفت اور بھرپور مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کمزوری دور کرنے کا کہا تھا لیکن مزید سقم پیدا کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جعلی اسمبلی کو ایسا قانون پاس کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ جہاں عدالتی فیصلوں کو تحلیل کرنا ہو، وہاں قانون سازی نہیں بلکہ آئینی ترمیم کی ضرورت ہوتی ہے۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ فوج ہمارا دفاعی ادارہ ہے، فوج کے سربراہ غیر متنازع ہیں انہیں متنازع نہیں بنانا چاہتے۔ حکومتی اقدامات فوج کے ادارے اور قیادت کو متنازع بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے حوالے سے قانون سازی سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ میں مسلم لیگ (ن) کا فرض تھا کہ پہلے تمام اپوزیشن کو اکٹھا کرتی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ہم عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے بنائی گئی اسمبلی کو قانون سازی کا حق نہیں دے سکتے۔