سابق ترک وزیر اعظم نےطیب اردگان کے خلاف سیاسی پارٹی تشکیل دے دی۔

595

انقرہ ( ترکی):  سابق ترک وزیر اعظم اور صدر رجب طیب اردگان کے سابق حلیف احمد داود اوغلو نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ وہ ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دے رہے ہیں جوحکمران جماعت کو چیلنج کرسکتی ہے اور موجودہ ترک صدرکے دوبارہ انتخابات کے امکانات کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔

طیب اردگان کے قریبی اتحادی  احمد داود اوغلو نے 2016 کے دوران وزیر خارجہ اور پھر وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں تھیں۔سابق ترک وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ طیب اردگان سے ان کی علیحدگی کا مقصد  اپنی پرانی پارٹی کے اصل اصولوں اور نظریات کی بحالی ہے .

دارالحکومت انقرہ کے ایک ہوٹل میں احمد داود اوغلو  نے اپنی فیوچر پارٹی کی نقاب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل ہماری قوم کا ہے ، مستقبل ترکی کا ہے۔انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا وہ مستقبل میں سب کے لئے متحد اور حقوق کے تحفظ پر توجہ دیں۔

واضح رہےترکی کے شہر استنبول کے میئر کے لئے مارچ میں رجب طیب  اردگان کے امیدوار  کو شکست  ہوئی تھی جس کے بعدطیب  اردگان نے انتخابات کولعدم کرنے کی کوشش کی تھی  جس پردا ؤد اوغلو نے  اردگان کی قیادت پر ایک تنقید شائع کی تھی  جس میں ان کی معیشت کو سنبھالنے کی کارکردگی اور  صدارتی اختیارات کو اکٹھا کرنے پر سوالات اٹھائے گئے تھے ۔