شہریت ترمیمی بل کے خلاف بھارت میں پر تشدد مظاہرے شروع

224

بھارت میں ہزاروں افراد کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے جس کے نتیجے میں فوج طلب کرلی گئی ہے۔

بھارتی حکام کے بیان کے مطابق  مظاہروں میں 20-30 افراد زخمی ہوئے ہیں اور ہوائی اور ریلوے اسٹیشنز کو بھی بری طرح متاثر کیا گیا ہے۔جمعرات کے روز مظاہروں میں شدت آگئی اور بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل ریاست آسام اور تریپورہ کی ریاستوں میں صورتحال مزید تشویش ناک ہو چکی ہے۔

اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے سڑکیں بند کرکے گاڑیوں کو نذر آتش کردیااور دو ریلوے اسٹیشن بھی جلا دیئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں ریلوے اور کچھ ایئر لائنز تعطل کا شکار ہیں

پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے ہوا میں فائرنگ کی اورآنسو گیس کے گولے بھی استعمال کیے۔ صورتحال پر مزید قابو پانے کے لئے فوج نے ہزاروں اہلکار تعینات کردیئے ہیں جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے پر سکون رہنے کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے تارکین وطن کی بھارت میں نقل مکانی کافی عرصے سے تشویش کا باعث تھی۔ مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ اس بل کے ذریعے بنگہ دیش سے آنے والے ہندوؤں کو بھارتی عوام پر مسلط کیا جائے گا۔

شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) کے مطابق پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے غیر مسلم تارکین وطن کو بھارتی شہریت دی جائے گی تاہم ابھی صدر کے ذریعے اس بل کی توثیق ہونا باقی ہے۔