نیپرا کا فیصلہ درست ہے‘ کے الیکٹرک لواحقین کوفی کس5کروڑ ادا کرے‘ حافظ نعیم

450

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے حالیہ بارشوں میں کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت اور ناقص نظام کے باعث کرنٹ لگنے سے شہریوں کی اموات پر نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو اس کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے 5کروڑ روپے جرمانہ عاید کرنے اور بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے اور اس میں حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپرا کا یہ اقدام اس عوامی موقف کی تائید ہے کہ کے الیکٹرک مجرم ہے اس لیے اصولی طور پر اسے جرم کی سزا ملنی چاہیے، صرف 5 کروڑ روپے جرمانہ نہیں بلکہ تمام لواحقین کو 5 کروڑ روپے فی کس ادا کیے جانے چاہئیں۔ نیپرا کی ابتدائی رپورٹ میں بھی 35 میں سے 19 اموات کی ذمے داری براہ راست کے الیکٹرک پر عایدکی گئی تھی۔ ایک انسانی جان بھی بہت قیمتی ہوتی ہے 19 انسانی جانوں کے ضیاع کے جرم پر 5 کروڑ روپے جرمانہ اور نظام بہتر کرنے کی ہدایت دینا بروقت اور درست ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت اور ناقص نظام کے باعث کراچی میں اموات پر کے الیکٹرک کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور لواحقین کو فی کس 5 کروڑ روپے کی ادائیگی کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جو زیر سماعت ہے اور عدالت نے آئی جی پولیس اورنیپرا کو27 جنوری تک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ نیپرا کی ابتدائی رپورٹ اور حالیہ اقدام اس مقدمے میں ہمارے موقف کو درست ثابت کرے گا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ کے الیکٹرک نے معاہدہ نجکاری کی خلاف ورزی کی ہے ۔معاہدے کے مطابق کے الیکٹرک کو بجلی کے بوسیدہ ترسیلی نظام کو بہتر کرنے کے لیے 361 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنی تھی جو نہیں کی گئی اسی طرح بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے پیداواری صلاحیت میں بھی اضافے کے لیے سرمایہ کاری کرنی تھی وہ بھی نہیں گئی اگر ان خلاف ورزیوں پر نیپرا کے الیکٹرک کے خلاف بروقت کارروائی کرتی اور پیداواری صلاحیت میں اضافے اور ترسیلی نظام کی بہتری کو یقینی بنایا جاتا تو آج یہ افسوسناک واقعات رونما نہ ہوتے اتنی بڑی تعداد میں اموات سے بچا جاسکتا تھا اور عوام بجلی کی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے بھی دوچار نہ ہوتے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عوام مہنگی بجلی، اوور بلنگ اور طویل لوڈشیڈنگ سے تنگ آ چکے ہیں ۔کے الیکٹرک 10 سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ثابت ہوئی ہے اب وقت آگیا ہے کہ کے الیکٹرک کو ماضی کی طرح تحفظ دینے کے بجائے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور معاہدے کے تحت کلاء بیک کے 22 ارب روپے سمیت دیگر مدات میں غیر قانونی طور پر وصول کی گئی اربوں روپے کی رقم عوام کو واپس دلائی جائے۔