ڈیفنس سے اغوا ہونے والی طالبہ دعا منگی گھر پہنچ گئیں

109

کراچی(نمائندہ جسارت)کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں بخاری کمرشل سے اغوا ہونے والی طالبہ دعا منگی گھر واپس پہنچ گئیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ دعا منگی گزشتہ رات گھر واپس پہنچی تھیں تاہم ان کے اہلِ خانہ اس حوالے سے کوئی بھی تفصیلات فراہم کرنے  سے گریزاں ہیں۔اس ضمن میں ڈی آئی جی ساؤتھ زون شرجیل کھرل نے بتایا کہ مقدمے میں تفتیش جاری ہے اور مزید تفصیلات سے جلد مطلع کیا جائے گا۔اس حوالے سے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ دعا کو ممکنہ طور پر تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کیا گیا اور اغوا کاروں سے ان کے اہلِ خانہ نے سوشل میڈیا پر براہِ راست بات کی۔ذرائع کے مطابق اغواء کاروں نے اڑھائی لاکھ ڈالر تاوان طلب کیا تھا جن کی دعا کے اہلخانہ نے تردید کی تھی۔دعا منگی کے والد نثار منگی نے بھی اپنی بیٹی کے گھر پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بچی خیریت سے گھر پہنچ گئی ہے جب کہ دعا کی خالہ کا کہنا ہے کہ بچی کی بازیابی کے لیے کسی قسم کا تاوان نہیں دیا گیا، وہ میڈیا اور عوام کی دعاؤں سے گھر واپس آئی ہے۔یاد رہے کہ 30 نومبر کو بخاری کمرشل میں ایک ریستوران کے قریب سے کار سوار ملزمان نے دعا نامی طالبہ کو اغوا کرلیا تھا جبکہ لڑکی کے ساتھ موجود نوجوان حارث فتح سومرو کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا۔واقعے کا مقدمہ درخشاں تھانے میں زخمی نوجوان حارث فتح سومرو کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔بعدازاں دعا منگی کی بازیابی میں ناکامی اور کوئی سراغ نہ ملنے پر اہل خانہ اور سول سوسائٹی کے افراد نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا جس میں دعا کی جلد بازیابی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔بعدازاں پولیس نے دعا کے اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی شاہراہِ فیصل پولیس اسٹیشن کے علاقے گلشن سے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔تفتیش سے منسلک پولیس افسر کا کہنا تھا کہ جو گاڑی برآمد ہوئی وہ اغوا کے واقعے میں استعمال ہوئی ہے اور یہ گاڑی 27 نومبر کو فیروز آباد سے چھینی گئی تھی جس سے اشارہ ملتا ہے کہ ملزمان نے پہلے گاڑی چھینی جس کے بعد لڑکی کو اغوا کیا۔اس سے قبل رواں برس مئی میں ڈی ایچ اے سے ہی ایک لڑکی بسمہ کو اغوا کیا گیا تھا اور وہ بھی مبینہ طور پر تاوان کی ادائیگی کے بعد گھر آگئی تھی۔
دعا منگی گھر آگئی