وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس ،آئی جی کی مسلسل غیر حاضری پر ناراضی کی قرارداد منظور

146
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بہبود آباد ی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

کراچی(نمائندہ جسارت)صوبائی پبلک سیفٹی اینڈ پولیس کمپلینٹس کمیشن نے اپنے تیسرے اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد پاس کی جس میں انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر کلیم امام کی لگاتار دوسرے اجلاس سے غیر حاضری پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔اجلاس وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اس کے ارکان ، ایم پی ایز شرجیل انعام میمن،امدد علی پتافی، محمد علی عزیز، شہناز بیگم، شمیم ممتاز، کرامت علی، ایڈووکیٹ جھمت مل، قربان علی ملانو، صوبائی مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے خصوصی طور پر شرکت کی۔آئی جی پولیس جنہوں نے ڈرگ مافیا کے خلاف کی جانے والی کارروائی کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنی تھی وہ اجلاس میں موجود نہیں تھے۔ پوچھنے پر بتایا گیا کہ آئی جی پولیس ایک اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے اسلام آباد گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہیں آئی جی پولیس نے بتایا تھا کہ انہیںوزیراعظم کی جانب سے بلائے گئے ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے جانا ہے جس کے لیے انہیں بلایا گیا ہے ۔کمیشن ارکان میں سے ایک نے بتایا کہ وہ کوئی ہنگامی اجلاس نہیں تھا بلکہ یہ دسمبر سے پہلے کا ایک شیڈول اجلاس تھا۔ کمیشن کے ارکان نے کہا کہ یہ لگاتار دوسرا اجلاس ہے جس میں آئی جی پولیس نے شرکت سے گریز کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ آئی جی پولیس اجلاس میں شرکت کے لیے تیار نہیں ہے۔کمیشن کے سینئر رکن کرامت علی نے کمیشن کے دیگر ارکان کی مشاورت سے ایک قرارداد پیش کی جس میں آئی جی پولیس کی لگاتار دوسرے اجلاس سے غیرحاضری پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ آئی جی پولیس نے اسلام آباد میں ایک سیاسی اجلاس میں شرکت کرنے کو ترجیح دی اور سندھ میں اسٹیٹو باڈی اجلاس میں شرکت سے گریز کیا۔ کمیشن نے آئی جی پولیس کی غیرحاضری کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد کو منظور کیا۔ کمیشن نے قرارداد کی منظوری کے بعد آئی جی پولیس کراچی غلام نبی میمن ، ایڈیشنل آئی جی یعقوب منہاس اور ڈی آئی جی خالق شیخ کو اجلاس میں طلب کیا اور کرامت علی نے انہیں کمیشن کی جانب سے جس میں آئی جی پولیس کی غیر حاضری سے متعلق ناراضگی کا مظاہرہ کیا گیا ہے کے بارے میں پاس ہونے والی قراداد کے بارے میں بتایا۔کرامت علی نے ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی کو بتایا کہ کمیشن نے آئی جی پولیس سے متعلق ایجنڈے میں آئٹم کو موخر کردیا ہے اور اب صرف انتظامی نوعیت کے آئٹمز پر غور کیا جائے گا۔ کمیشن کے ارکان نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ افسران جوکہ سندھ میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں انہیں وزیراعلیٰ سندھ کو مطلع کیے بغیر طلب کیا جارہا ہے،اصولی طور پر وفاق کو چاہیے کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے ذریعے انہیں اجلاسوں میں طلب کریں۔کمیشن کے ارکان نے فیصلہ کیا کہ کمیشن کا چوتھا اجلاس10روزکے اندر بلایا جائے گا جس میں پولیس سے متعلق شکایات پر غور کیا جائے گا۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے2019ء کے دوران صوبے میں پولیو کے 14 کیسز سامنے آنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ یو سی کونسلرز ، مختلف جماعتوں کے ارکان صوبائی اسمبلی کو شامل کرکے نئی حکمت عملی کے ساتھ ایک فریش مہم کا آغاز کریں اور جیکب آباد ، ماچکو پوسٹ اور کراچی ٹول پلازہ کے ٹرانزٹ پوائنٹس پر ہر ایک شخص کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں۔ انہوں نے2020ء کو پولیو سے پاک سندھ ڈکلیئر کیا جس کے لیے انہوں نے تمام متعلقہ محکموں اور ڈویزنل اور ضلعی اور میونسپل انتظامیہ کو ذمے داری تفویض کی۔انہوں نے یہ ہدایات جمعہ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں پولیو کے خاتمے کے لیے صوبا ئی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔
وزیراعلیٰ سندھ