سپریم کورٹ کا اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات اور قبضے واگزار کرانے کا حکم

349

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات اور قبضے واگزار کرانے کا حکم دے دیا ۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ  کیا اسلام آباد کی زمین کا استعمال ماسٹر پلان کے مطابق ہو رہا ہے، ماسٹر پلان کیخلاف استعمال ہونیوالی زمین کی نشاندہی گوگل میپ سے کی جائے، سی ڈی اے افسران مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے، مس کنڈکٹ کے مرتکب افسران کیخلاف سول اور فوجداری کارروائی کی جائے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ عدالت کو  آگاہ کیا جائےغیر قانونی تعمیرات اور قبضے کب تک ختم ہوں گے، اعلی عدلیہ نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو مالی نقصان پہنچانے والے افسران سے ریکوری کا حکم دے دیا۔

میئر اسلام آباد نے 11 ہزار کا عملہ ہوتے ہوئے بھی ہتھیار ڈال دیئے، میئر کے مطابق وہ عملے کی پوسٹنگ و ٹرانسفر بھی نہیں کرسکتے، میونسپل کارپوریشن سے یہی سلوک کرنا تھا تو بنایا ہی کیوں، تمام ترقیاتی کام ایم سی آئی کی منظوری سے ہی ہوں گے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ  6 ہفتے میں متعلقہ دستاویزات کیساتھ تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے اور سیکریٹری داخلہ اسلام آباد کے انتظامی مسائل کا حل نکالیں۔