جرمنی،دارالحکومت میں دائیں بازو کی انتہا پسند ملیشیا کا گشت

396
برلن: انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کی جانب سے بنائے گئے گروپ کے ارکان مختلف عوامی مقامات پر گشت کررہے ہیں

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی میں دارالحکومت برلن سمیت ملک کے دیگر حصوں میں جرائم میں بتدریج اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کے بعد انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت نے شہریوں کے تحفظ کے نام پر ایک ملیشیا قائم کردی ہے جس نے مختلف عوامی مقامات پر گشت کرنا شروع کردیا ہے۔ جرمن خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی جرمن سیاسی جماعت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی نے شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنے 20 کارکنوں پر مشتمل ایک ملیشیا ’’ایلزبیتھ پروٹیکشن زون‘‘ قائم کی ہے، جسے دائیں بازو کی سیاسی جماعت کا ایک ’’پہلا قدم‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ یہ ملیشیا مقبول سیاحتی مقامات پر اکثر و بیشتر گشت کرتی رہتی ہے ۔ اس کے علاوہ یہ مہاجرین کی آبادی والے علاقوں میں بھی گشت کرتی ہے ۔ 20 افراد پر مشتمل گروپ کے 2 یا 3 افراد اکھٹے گشت کرتے ہیں اور انہوں نے سرخ رنگ کی جیکٹیں پہنی ہوئی ہوتی ہیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق گروپ کا نام اور اس کی علامت ایس ایس کے دو حروف پر مبنی ہے، جس سے نازی دور حکومت کی یاد تازہ ہوتی ہے۔ دوسری جنگ عظیم سے قبل قائم ہونے والی نیشنل سوشلسٹ حکومت کی بدنام خفیہ ایجنسی ایس ایس کہلاتی تھی، جس نے ہٹلر کی قیادت میں قائم حکومت کے دور میں براہ راست انسانوں کی نسل کشی میں ملوث ہونے کے ساتھ لاکھوں افراد کو اپنے جبر کا نشانہ بنایا تھا۔ برلن میں گشت کرنے والے گروپ کے سربراہ سیباستیان شمیٹکے کا کہنا ہے کہ دائیں بازو کی شدت پسندی کی اصطلاح بہت عجیب ہے، کیونکہ درحقیقت وہ اور اُن کے ساتھی اپنے ملک سے محبت کرنے کے ساتھ اپنے لوگوں کے لیے آواز بلند کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے تحفظ کے لیے گشت کا عمل درست ہے اور انہیں اس کی پروا نہیں کہ لوگ اسے دائیں بازو کی شدت پسندی خیال کرتے ہیں۔