بغداد میں براہ راست فائرنگ مزید 4 ہلاک 35 زخمی

302
عراق: بصرہ میں مظاہرین نے آگ لگا کر قومی شاہراہ بند کررکھی ہے‘ بغداد میں نوجوان سینہ تان کر فوج کے سامنے کھڑے ہیں
عراق: بصرہ میں مظاہرین نے آگ لگا کر قومی شاہراہ بند کررکھی ہے‘ بغداد میں نوجوان سینہ تان کر فوج کے سامنے کھڑے ہیں

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق کے دارالحکومت بغداد کے وسطی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ایک بار پھر براہِ راست گولیاں برسا دیں، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز اور مظاہرین میں بغداد کے شہدا پل کے قریب جھڑپیں ہوئیں اور سیکورٹی فورسز نے شاہراہ الرشید پر مظاہرین پر براہِ راست فائرنگ کی ہے۔ عراقی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق مظاہرین نے بصرہ میں ملک کی جنوبی بندرگاہ ام قصر کو بھی بند کیے رکھا۔ اس بندرگاہ کے بند ہونے سے ملک کے شمال میں موجود تنصیبات سے برآمد کرنے کے لیے روانہ کیے جانے والے تیل کی ترسیل بھی 3روز سے بند ہے، جس کے باعث یومیہ 30 ہزار بیرل تیل کی نینویٰ سے بصرہ آمد بند ہے۔ دارالحکومت بغداد اور جنوبی شہروں میں یکم اکتوبر سے جاری حکومت مخالف پُرتشدد احتجاجی مظاہروں میں 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ احتجاجی ریلیوں کے دوران میں عراقی سیکورٹی فورسز کے اہل کار مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے براہِ راست گولیاں چلاتے ہیں، جس سے اتنی زیادہ تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اقوام متحدہ نے عراق میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے دوران میں مظاہرین کی ہلاکتوں میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے عراق میں جاری مظاہروں میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے تمام کرداروں پر زوردیا ہے کہ وہ تشدد سے گریز کریں۔