دھرنے میں فوج کا کوئی کردار نہیں،ترجمان پاک فوج

274

ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہےکہ دھرناہویامارچ یہ سیاسی سرگرمی ہے فوج کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ آصف غفور نے کہا کہ دھرنا ایک سیاسی سرگرمی ہے اس میں فوج کاکوئی کردارنہیں،فوج ملکی دفاعی کا کاموں میں مصروف ہیں،یہ کام ہمیں اجازت نہیں دیتاکہ ہم سیاسی ایکٹویٹی میں شامل ہوں، فوج بطور ادارہ کسی بھی سرگرمی میں ملوث نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جوبھی بیان دیتاہوں اپنی ذات کیلئے نہیں ادارےکےترجمان کی حیثیت سےدیتاہوں، دھرنے کافی عرصے سے ہورہے ہیں، 2014 کے دھرنے میں فوج نے حکومت وقت کا ساتھ دیا تھا، سیکیورٹی کے لیے جو بھی ضروری اقدامات تھے وہ کیے تھے، حکومت نے جو بھی ٹاسک دیا تھا اس کو فوج نے پورا کیا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ الیکشن میں فوج کاکوئی کردارنہیں،صرف سیکیورٹی کےلیےبلایاجاتاہے، فوج کی خواہش نہیں ہوتی کہ الیکشن میں کوئی کرداراداکریں،آئین کے تحت حکومت وقت فیصلہ کرکے فوج کو بلاتی ہے اورفوج حکومت کےاحکامات پرعمل کرتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سینئر سیاستدان ہیں اور وہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں،لیکن انہیں اندازہ ہونا چاہیئے کہ کالعدم جماعت کے جھنڈے لہرانے کا عالمی سطح پر کیا اثر پڑا ہوگا۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت سے آنے والے سکھ یاتری صرف کرتارپور تک محدود رہیں گے، کرتار پور بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے یکطرفہ راستہ ہے، کرتار پور میں ملکی سیکیورٹی یا خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سکھ یاتریوں کی پاکستان میں انٹری قانون کےمطابق ہوگی۔