عراق: حکومت مخالف احتجاج پھر شروع، 24 جاں بحق

403
بغداد: مظاہرین حکومت مخالف احتجاج کے دوران سیکورٹی فورسز کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہیں‘ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے
بغداد: مظاہرین حکومت مخالف احتجاج کے دوران سیکورٹی فورسز کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہیں‘ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے

 

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق میں سیکورٹی فورسز نے دارالحکومت بغداد کے گرین زون میں داخلے کی کوشش اور دیگر شہروں میں احتجاج کرنے والے مظاہرین پر گولیاں، آنسوگیس اور واٹر کینن چلادی، جس کے نتیجے میں کم از کم 24 شہری جاں بحق اور 1779 زخمی ہوگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق جمعہ کے روز مظاہرین نے جمہوریت پل پار کرکے ممنوعہ علاقے میں داخلے کی کوشش کی، تو سیکورٹی فورسز نے ایک بار پھر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ حکومتی پالیسیوں کے خلاف بغداد کے علاوہ ناصریہ، نجف، بصرہ اور دیوانیہ میں پُرتشدد مظاہرے ہوئے۔ سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو فائرنگ، واٹرکینن اور آنسو گیس کا استعمال کرکے منتشر کرنے کی کوشش کی، جس پر مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے۔ مظاہروں کے دوران لوگوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کو روکنے کے لیے وسطی بغداد میں تحریر اسکوائر اور گرین زون تک جانے والی تمام سڑکیں بند کر رکھی تھیں۔ مظاہرے کے وقت بغداد بالخصوص گرین زون اور دیگرحساس مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ عراقی دارالحکومت میں تحریراسکوائر میں سیکڑوں مظاہرین جمع ہوئے۔ انہوں نے جب انہوں نے ’’سب چور‘‘ کے نعرے لگائے۔ جمعرات کی شب وزیر داخلہ یاسین الیاسری مظاہرین کو یہ یقین دہانی کرانے کے لیے تحریر اسکوائر گئے کہ سیکورٹی فورسز کو ان کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا ہے، تاہم اگلے روز اہل کاروں نے مظاہرین ہی کے خلاف کارروائی کی۔ اس دوران تصادم میں 60 سے زائد پولیس اہل کار بھی زخمی ہوئے۔ عراقی نیوز ایجنسی کے مطابق مظاہروں کے بعد وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے داخلہ، دفاع اور الحشد الشعبی کے ملازمت سے فارغ کیے گئے ملازمین کی بحالی کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ عراق میں رواں ماہ کے آغاز میں ہونے والے پُرتشدد مظاہروں میں بھی 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تازہ لہر اس وقت شروع ہوئی جب جمعرات کی صبح دارالحکومت کے وسط میں تحریر اسکوائر میں درجنوں افراد جمع ہوئے، جنہوں نے گرین زون کی طرف بڑھنے کی کوشش کی۔ وزارت داخلہ نے ایک بیان کہا کہ جمعہ کے روز احتجاج کے پیش نظر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد مظاہرین کو تحفظ فراہم کرنا، شہریوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانا اور سرکاری ونجی اداروں اور املاک کی حفاظت کرنا ہے۔