بلدیاتی ادااروں اور سندھ حکومت نے کراچی کو کھنڈر بنا دیا

187

 

کراچی (اسٹا ف رپورٹر)کراچی میں گزشتہ ماہ ہونے والی بارشوں کے بعد سے شہر کی 70فیصد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، گزشتہ کئی برس سے کراچی میں بارشیں معمول سے کم ہونے کی وجہ سے صوبائی اور بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر پردہ پڑا ہوا تھا اس سال کراچی میں توقعات سے زیادہ مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ نے صوبائی اور بلدیاتی اداروں کی کارکردگی اور تعمیرات کے معیار کا پول کھول کر رکھ دیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے دس سال تک کراچی میں ترقیاتی کام نہ کرکے پہلے شہر کو مکمل طور پر کھنڈرات میں تبدیل کیا ،تاہم عوام کے دبائوپر سڑکوں کی تعمیرات کا سلسلہ شروع کیا تو مون سون کی بارشوں نے نوتعمیر شدہ سڑکوں کوجگہ جگہ سے ادھیڑ کر رکھ دیاہے۔ سائیٹ ایریا ،ڈی سی ویسٹ آفس کے سامنے والی مین سڑک ، شیر شاہ سے حبیب بینک چورنگی جانے والی سڑک ، شیر شاہ سے میراں ناکہ جانے والی دونوں طرف کی تباہ حال سڑکیں ،حبیب بینک سے اورنگی جانے والی اطراف کی سڑکیں ، ناگن چورنگی سے حیدری جانے والی سڑکیں ،آگرہ تاج کالونی سے کھارادر جانے والی سڑک کے دونوں طرف ،گارڈن چورنگی ، سولجر بازار تھانے کے سامنے والی سڑک ، لیاقت آباد سے ڈاکخانہ جانے والی سڑک،ویٹا چورنگی ،بلال چورنگی ،ناصر جمپ قیوم آباد سے کورنگی کراسنگ ،جام صادق پل سے کورنگی انڈسٹریل ایریا ،شریف آباد ، مہران ٹائون ،نیشنل آئل ر یفائنری والی سڑک ، کورنگی نمبر 1-1/2،میما کمپنی والی سڑک ،عوامی کالونی سے سنگر چورنگی ،کوسٹ گارڈ ،چکر گوٹھ جانے والی سڑک سمیت، ضلع غربی، ضلع شرقی،ضلع وسطی،ضلع جنوبی ،ضلع ملیر ،ضلع کورنگی میں بے شمار ایسی سڑکیں اور گلیاں بھی ہیں جو سفر کے قابل ہی نہیں جبکہ اندرونی سڑکوں اور گلیوں میں بعض جگہ اب تک گندے پانی کے تالاب کی شکل میں موجود ہیں اور ایسے علاقے بھی شہر ہی کا حصہ ہیں جہاں پر شہریوں کا آناجانا محال ہوچکا ہے ۔ نہ صرف ان سڑکوں پر چلنے والی ٹرانسپورٹ کو شدید نقصان پہنچتا ہے بلکہ شہریوں کو جسمانی اذیت کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے اور اکثر مقامات پر ان سڑکوں کی مٹی اور دوھول کے باعث سانس کے امراض میں مبتلا شہریوں کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ ہورہا ہے ۔کراچی کے شہریوں نے بارش کی وجہ سے سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ اور گڑھوں کی استرکاری کے معاملے پر متعلقہ اداروں کی عدم توجہی پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ اور بلدیاتی اداروں نے اپنے دور اقتدار میں عوام کو اذیت دینے کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سندھ اور متعلقہ محکموں بارش سے تباہ ہونے والی سڑکوں کی تعمیرات اور استری کاری کا کام فی الفور شروع کیا جائے اور عوام کو ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کے باعث پہنچنے والی اذیت و مالی نقصانات سے نجات دلائی جائے ۔