بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں، جمعیت

368

ناظم اسلامی جمعیت طلبہ بلوچستان صابر پانیزئی نے صوبے کی سب سے بڑی سرکاری تعلیمی درس گاہ میں خواتین کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے معاملے کی عدالتی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناظم اسلامی جمعیت طلبہ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونیورسٹی خفیہ کیمروں سے خواتین کی ویڈیوز بناکر انہیں بلیک میل کرنا اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کا معاملہ انتہائی افسوسناک ہے باعث شرمندگی ہے،طالبات کو ہراساں کرنے کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ معاملے کی عدالتی انکوائری کرائی جائے۔

صابر پانیزئی کا کہنا تھا کہ صوبے کے دیگر تعلیمی اداروں میں بھی طالبات کو ہراساں کرنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، حکومت اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شکایات کا ازالہ کرے اور طالبات کے تحفظ کے لیے فوری فول پروف انتظامات کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جامعہ بلوچستان میں طالبات کو ہراساں کرنے کے معاملے پر بنائی گئی سیاسی افراد کی کمیٹی منظور نہیں، معاملے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں اور ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔