غیر دستاویزی معیشت نہیں چل سکتی ٹریڈرز ایسوسی ایشن فیصل آباد

181

فیصل آباد(کامرس ڈیسک)حکومت کے ٹیکسوں کے نظام کے خلاف عہدیداران ینگ ٹریڈرز ایسوسی ایشن سٹی رجسٹرڈفیصل آباد کا انعقاد کیا گیا میٹنگ کا ایجنڈا یقیناً ٹیکس کے نظام کے خلاف تھا نہ کہ ٹیکس دینے کے خلاف ہمارا مطالبہ حکومت سے یہ ہے کہ معروضی حالات کو دیکھتے ہوئے ٹیکس کی شرائط کچھ نرم ہونی چاہئیں کہ اس کو بہتر طریقے سے لاگو کیا جاسکے۔ ٹیکس کا نظام بہت ہی فرسودہ ہے اور اتنا پیچیدہ ہے کہ کوئی بھی کم پڑھا لکھا انسان آسانی سے سمجھ نہیں سکتا۔ اپنی آمدنی میں سے ٹیکس دینا آج کی سب سے بڑی ضرورت ہے جس کے لیے حکومت کی ذمہ داری ہے تاجروں کو قائل کرے جس میں حکومت کمزور نظر آتی ہے۔ ٹیکس کولیکشن کے قائدے، قانون سب انگریزی میں ہیں جس کی سمجھ نہ تو عام انسان کو آتی ہے اور نہ ہی پاکستان کے قانون میں اس کی گنجائش ہے جیسا کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے ایک فیصلے میں لکھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی صوبائی ذمیداری اردو میں اختیار کریں۔ حکومت کو بالکل ٹیکس کا نفاذ کرنا چاہیے تب ہی ملک کی معیشت بہتر ہو گی پاکستان ترقی کرے گا، لیکن اس سب کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور تاجروں کے درمیان اعتماد بحال ہونا چاہیے ایک ڈر اور خوف کی جو فضا قائم ہو گئی ہے یا کر دی گئی ہے اس کا ختم ہونا بہت ضروری ہے کچھ تاجر یونین چاہتی ہیں کہ معیشت ایسے ہی مناسب دستاویز کے بغیر چلتی رہے، کیش معیشت رہے بے نامی اکاؤنٹ چلتے رہیں، جبکہ حقیقتاً آج کے حالات میں غیر دستاویزی معیشت نہیں چل سکتی جب تمام ریاستی ادارے ایک پیج پر ہیں کہ معیشت کا دستاویزی ہونا بہت ضروری ہے ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت نے 17فیصد سیلز ٹیکس اور شناختی کارڈ کی شرط کو لاگو کیا ہے جو لوگ رجسٹرڈ ہیں۔ جبکہ جو رجسٹرڈ نہیں ہے اس کے لیے 3فیصد ایکسڑا ہے یعنی 20فیصدمگر شناختی کارڈ دینا دونوں کے لیے لازمی ہے ۔حکومت کو چاہیے کہ ٹیکس نیٹ کا نام ختم کر دے اور ایسا کوئی نام رکھے اور آسان طریقہ کار رکھے کہ لوگ خوشی سے ٹیکس دینے کے لیے راضی ہوں.7. 3فیصد ایکسڑا تو تاجر دینے کے لیے تیار ہے مگر سسٹم میں رجسٹرڈ نہیں ہونا چاہتا جو کہ ID کارڈ کی صورت میں ہے اس میں بھی تاجر بڑی حد تک حق بجانب ہے کیونکہ ماضی میں حکومتی ڈیٹا لیک ہوا ہے جس کی واضح مثال FIA سے ڈیٹا چوری ہونا ہے ۔ہم بحیثیت تاجر ینگ ٹریڈرز ایسوسی ایشن سٹی رجسٹرڈ حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹیکس کا نظام آسان، اردو زبان میں اس کے قواعد و ضوابط کے ساتھ ہونا چاہیے، حکومت نے ابھی تک کوئی ایسی کمپین لانچ نہیں کی جس سے تاجر برادری کا ڈر اور خوف دور کیا جاسکے ان کو اعتماد دلایا جا سکے کہ وہ اپنا کاروبار شبانہ روز محنت کے ساتھ کریں حکومت کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی کے ساتھ FBR کی بے جا مداخلت اور ان کا ناجائز انداز میں ہراساں کرنا بند کیا جائے گا۔بہت ساری تجاویز پہلے بھی حکومتی عہدیداروں کی ملاقات میں ینگ ٹریڈرز ایسوسی ایشن سٹی رجسٹرڈ کے عہدیداران پیش کر چکے ہیں آئندہ بھی اپنی رائے کا اظہار کرتے رہیں گے۔