ڈاکو ؤں، رہزنوں اور لٹیروں کے ساتھ شہری اب کتوں کی بھرمارسے بھی غیر محفوظ ہوگئے ہیں۔

660

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)ڈاکوؤں،رہزنوں اورلٹیروں کے ساتھ کراچی کے شہری اب کتوں کی بھرمارسے بھی غیر محفوظ ہوگئے ہیں۔ خونخوار کتوں سے شہریوں کو تحفظ او راسپتا لوں میں ویکسین کی فراہمی حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کی ذمہ داری ہے،

مگر دیگر اہم مسائل کی طرح اس اہم معاملے میں بھی حکومت سندھ اور دیگر متعلقہ ادارے مسلسل غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ شہر قائد میں گذشتہ کئی مہینوں سے سنگ گزدگی کے واقعات کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے۔

آوارہ اور پاگل کتوں کے حملوں سے کئی معصوم بچوں کی ہلاکت ہوچکی ہے اور لاتعداد شہری بری طرح متاثر ہوچکے ہیں مگر حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کو اس کی کوئی پروا ہی نہیں ہیں۔ شہر میں کتوں کی بھرمار کی وجہ سے پورا شہر خوف زدہ اور فکر مند ہے مگر حکمران اپنی ذمہ داریوں کا احساس نہیں کررہے ہیں،

گذشتہ روز لیاقت آباد میں پاگل کتوں کے شہریوں پر حملے کے واقع پر شہریوں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہورہے ہیں، اسپتالوں میں ویکسین موجود نہیں اور شہر میں آوارہ کتوں سے نجات کے لئے اقدامات بھی نہیں کئے جارہے ہیں۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ شہر بھر میں کتوں کے خاتمے کے لئے بیک وقت آپریشن کیا جائے اور عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

شہریوں نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ خونخوار کتے حکومت سندھ،شہری انتظامیہ، حکومتی ایوانوں میں بیٹھے مراعات کے مزے لینے والے عوامی نمائندوں اور اسمبلیوں تک پہنچ جائیں گے اور وزیروں پر حملہ آور ہوں گے تب انہیں ہوش آئے گا،

لگتا ہے کہ حکومت نے ڈینگی،نکلیریا،ٹائیفائیڈ کے بعد اب پاگل کتوں کے ذریعے خطرناک جراثیم کو کراچی میں پھیلانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

اس حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاگل کتے خطرناک ہوتے ہیں ان کے کاٹنے سے شہریوں کے جسم میں پھیلنے والے خطرناک جراثیم سے دیگر شہری بھی بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔