حکومت کے پاس کوئی پروگرام نہیں،چین کے آسرے پر بیٹھی ہوئی ہے،عبد اللہ حسین ہارون

180
حیدرآباد: اقوام متحدہ میں سابق پاکستانی مندوب عبداللہ حسین ہارون پریس کانفرنس کررہے ہیں
حیدرآباد: اقوام متحدہ میں سابق پاکستانی مندوب عبداللہ حسین ہارون پریس کانفرنس کررہے ہیں

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مندوب عبداللہ حسین ہارون نے کہاہے کہ حکومت کے پاس کوئی پروگرام نہیں ہے ملک کے بگڑتے حالات مزید خراب ہورہے ہیں اگر ہم نے تمام قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجانہ کیا تو ملک کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے ‘عمران خان واشنگٹن میں جہاد کی باتیں کرکے اور سعودی سے پیسے لے کر کس کے ساتھ جنگ کرنا چاہتے ہیں انہیں کس کو مارنا اور کس کومروانا ہے یہ بات واضح کرنی چاہیے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے حیدرآبادپریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔عبداللہ حسین ہارون نے کہاکہ پہلے بھی کہا تھا
کہ ٹرمپ قابل بھروسہ نہیں مسلمانوں کو صرف پسپا اور استعمال کیاجارہاہے ،انہوں نے کہاکہ وزیر اعظیم نے اب تک جتنے بھی وعدے کیے ہیں ان پر انہوںنے کتنا عمل کیا اس کا پوری قوم کو علم ہے ۔انہوںنے کہاکہ ملک کی صورتحال خراب ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے کہا جارہاہے کہ ہم بلیک لسٹ نہیں ہوئے ہیں یہ بات انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی کی وجہ سے ملک کے غریب عوام کی حالت انتہائی خراب ہے لیکن حکمرانوں غریب عوام کے لیے کچھ کرنے کو تیار نہیں ملک میں کوئی صنعتی ادارہ قائم نہیں کرسکے اور قرضوں کا بوجھ بھی بڑھ ر ہا ہے اگر ہم نئی صنعتیں قائم نہیں کرسکے تو پھر قرض کی صورت میں ملنے والی خیرات کی رقم کہاں سے واپس کریں گے اور آخر کب تک خیرات لیتے رہیں گے کیونکہ ملکی معیشت سے زیادہ رقم تو قرض کی ادائیگی میں چلی جاتی ہے اور مستقبل میں قرض کی واپسی کی ہم نے تیاری نہیں کی ہے ،آج ملک کی معیشت تباہ ہے کاروبار ختم ہو کر رہ گیا ہے حکومت جواب دے کہ اب تک ملنے والے قرضوں سے کیا کیا؟ ہم ہر معاملے میں چین کے آسرے پر بیٹھے ہیں، حکمرانوں کی حالت یہ ہے کہ اگر کوئی پیسہ دیتا ہے تو اس کے آگے جھک جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکمرانوںکے پاس کوئی پروگرام نہیں خالی اعلان کرکے 10 لاکھ گھر بنائیں ،ایک ارب پودے لگائیں۔
عبداللہ حسین ہارون