ایف پی سی سی آئی کا سیا حت سے متعلق انفرااسٹر کچر کو بہتر بنانے پر زور

176

کرا چی (اسٹا ف رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے صدر انجینئر داروخان اچکزئی نے حکومت پر زور دیاکہ وہ سیا حت و ٹر یولنگ travel and tourism کو فروغ دے جس سے نہ صرف قو می آمدنی میں اضا فہ ہو گا بلکہ غربت ختم کرنے اور روزگار فراہم کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔ اعداد وشما ر کا حوالہ دیتے ہو ئے صدر ایف پی سی سی آئی انجینئر داروخان اچکزئی نے کہاکہ travel and tourism کی صنعت پاکستان کی قو می آمدنی میں صرف 2.7فیصدcontribute کرتی ہے جبکہ یہ صنعت عالمی GDPمیں 10فیصد ، بھارت کی GDPمیں 9.1فیصد، ملا ئیشیا میں 15فیصد ، چین میں 15.2فیصد، سر لنکا میں 11فیصد اور نیپال میں 5فیصدcontributeکر تی ہے ۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے کہاکہ پاکستان وہ ملک ہے جسے قدرت نے بہتر ین خدوخال چاموسموں ، خوبصورت شمالی علاقوں ، مذہبی عبادت گا ہو ں (بُدھ مت اور سیکھ ازم) اور تا ریخی ورثوں اور جگہو ں سے نوازا ہے جو کہ یہ ظاہر کر تا ہے کہ ہم قو می آمدنی میں سیا حت کے شیئر کو بڑھا سکتے ہیں ۔ انجینئر داروخان اچکزئی نے حکومتی اقدامات جیساکہE-visa کی سہو لت 175ممالک کو اور on arrival visa 50 ممالک کو دینے کو سراہا اور کہاکہ سیا حت کے فروغ کے لیے اس سے زیادہ بہتر اقدا مات کر نے کی ضرورت ہے ۔ جیساکہ سیاحت کے انفراسٹر کچر کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے جو کہ ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی ٹر یول اور ٹورازم مسابقتی انڈکس میں بھی کیا ہے جو کہ ستمبر 2019میں ریلیز ہو ا تھا ۔ اس رپو رٹ میں کہاگیا ہے کہ پاکستان جنو ب ایشیائی ممالک میں سب سے نچلے در جے پر ہیں غیر ملکی سیا حوں کو attract کر نے میں جسکی وجہ ہمارا کمزور انفراسٹر کچر ، ہماری سیا حی خدمات کا اچھا نہ ہو نا ، سیفٹی اور سیکیورٹی اور صحت اور hygienic مسائل ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کو چا ہیے کہ وہ مسلم ممالک ملا ئیشیا ، دبئی ، یو اے ای اور دوسر ے ممالک کی طر ح ایسے اقدامات کر یں جن سے ہم غیر ملکی سیاحو ں کو پاکستان لا سکیں اور اس کے علاوہ معیشت کو بہتر کر سکیں ۔صدر ایف پی سی سی آئی انجینئر داروخان اچکزئی نے حکومت پر زور دیا کہ قو می سیاحتی پالیسی تر تیب دے جس میں صو بو ں کو ٹاسک دے کہ وہ سیاحت کے فروغ کے لیے بنیا دی انفراسٹر کچر کو بہتر کر یں ما حول کو بہتر بنا ئیں اور سیا حت سے متعلق پروڈکٹس اور opportunities کو پروجیکٹ کر یں ۔ اس کے علاوہ سیاحت سے متعلق برانڈ نگ اور مار کیٹنگ حکمت عملی بنا ئیں جیسا کہ دوسرے ممالک نے کیا ہو ا ہے مثلاً بھارت”Incredible India”کے سلو گن سے سیا حت کو فروغ دے رہا ہے جاپان “Endless Discovery” کے نام سے انڈ ونیشیا “Wonderful Indonesia” کے نام سے اور ملا ئیشیا “Malaysia Truly Asia” کے نام سے اپنے ملک کی سیا حت کو فروغ دے رہے ہیں اس قسم کی برانڈ نگ اور سلو گن سے پاکستا ن کا soft image اور دو سرے سیا حتی سہو لیات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔