عراق میں حکومتی بدعنوانیوں اور معاشی بدحالی کے خلاف مظاہرین کرفیو توڑ پر سڑکوں پر نکل آئے جب کہ تین روز کے دوران پولیس سے جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 20 ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کرفیو کے نافذ کے باوجود سیکڑوں مظاہرین دارالحکومت بغداد کے مشہور تحریر اسکوئر پر جمع ہوئے اور حکومت مخالف نعرے لگائے، اس دوران مظاہرین اور سیکورٹی فورسز میں جھڑپیں پی بھی ہوئیں جس میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
احتجاجی تحریک کو کچلنے کے لیے متعدد شہروں میں لگائے گئے کرفیو بھی حکومت مخالف مظاہروں میں کمی نہ لاسکے بلکہ احتجاج میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔مرکزی بغداد میں خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ رات سے اس مقام پر موجود ہیں اور ڈٹ کر کھڑے ہیں جب کہ پولیس انہیں زبردستی ہٹانے میں ناکام رہی ہے۔