وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی کی تبدیلی اور تقرر کیلیے غور شروع کردیا

91

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت اور آئی جی سندھ کے درمیان خلیج میں اضافہ ہوگیا۔ وزیر اعلیٰ نے آئی جی کی تبدیلی اور نئے آئی جی کے لیے ناموں پرغور شروع کردیا۔ نئے آئی جی کے لیے سردار عبدالجمید دستی کا نام سر فہرست بتایا جاتا ہے۔ با خبر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صوبائی حکومت سندھ پولیس کے موجودہ سربراہ آئی جی کلیم امام سے خوش نہیں اور ان کی تبدیلی چاہتی ہے، کئی صوبائی وزرا نے وزیر اعلیٰ سے شکایت کی تھی آئی جی سندھ نے متعدد مرتبہ ان کی فونز کال کو وصول نہیںکیا، جس پر وزیر اعلیٰ نے سخت نوٹس لیا اور ان کی ہدایت پر مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے آئی جی سندھ کو ایک خط بھی تحریر کیا تھا۔ ذرائع نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ آئی جی سندھ اور صوبائی حکومت کے درمیان اعلیٰ سطح کے افسران کے تبادلے اور تقرر پر بھی کشیدگی ہے، اس وقت نئے پولیس قوانین کے مطابق افسران کے تبادلے اور تقرر کا اختیار وزیر اعلیٰ سندھ کے پاس ہے تاہم وہ وزیر اعلیٰ کے لیے اس معاملے پر آئی جی سے مشورہ کرنا اور ان کے دیے گئے3 ناموں میں سے ایک کو مقرر کرنا لازمی ہے جبکہ ڈاکٹر امیر شیخ اور مشتاق مہر بھی آئی جی سندھ بننے کی ڈور میںشامل بتائے جاتے ہیں۔ اگر ڈاکٹر کلیم امام کو آئی جی سندھ کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا جاتاہے تو ان کو اینٹی نارکو ٹکس فورس میں بھیجا جا سکتا ہے۔