بھارتی فوجی درندوں کا کشمیری نوجوانوں پر بہیمانہ تشد د بے نقاب

146

سری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک ) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ڈھائے جانے والے مظالم اور کرفیو کے نفاذ کو 44 روز گزر چکے ہیں، کرفیو کی وجہ سے وادی میں کشمیریوں کو غذائی قلت اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے کشمیری عوام نے حد پریشان ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق
کشمیر میڈیا سروس نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ رات کے وقت بھارتی فوجی کیمپوں سے کشمیریوں کی دردناک چیخ و پکار سنائی دیتی ہے اور گھروں کے سامنے سڑکوں پرلٹا کرنوجوانوں کوبجلی کے جھٹکے دیے جاتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کشمیریوں پرلرزہ خیز مظالم ڈھا رہی ہیں۔ بھارتی فوجی آدھی رات کوگھروں میں گھس کرکشمیری نوجوانوں کواٹھا کرلے جاتے اوررات بھر بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔شوپیاں کے مختلف دیہات سے تعلق رکھنے والے 24 کے قریب کشمیری نوجوانوں نے میڈیا کو ان کے ساتھ فوجی کیمپوں میں روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کے بارے میں بھی بتایا۔ایک رہائشی نے بتایا کہ فوج ہر گائوں کے دو سے تین نوجوانوں کو دوسروں کیلیے نشانہ عبرت بنا رہی ہے۔عابد خان نامی ایک شہری نے بتایا کہ بھارتی فوجیوںنے دوران حراست انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، کشمیریوں پر ظلم و تشدد کا مقصد بھارت کی طرف سے 5 اگست کو جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کیے جانے کے بعد مقبوضہ علاقے میں خوف وہراس کا ماحول قائم کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ فوجیوں نے انہیں اور ان کے بھائی کو 14 اگست کو گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر نکالا اور آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی جس کے بعد اسے بجلی کے جھٹکے دیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ بھائی کی ٹانگوں، بازؤوں اور جسم کے مختلف حصوں پر تاحال نشانات موجود ہیں۔ واضح رہے کہ سری نگر کے چوراہوں پر بھارتی فوج نے بلٹ پروف بنکرز بھی بنا لیے ہیں۔وادی پر قابض بھارتی فورسز نے سری نگر کے جہانگیر چوک، بخشی اسٹیڈیم اور سبزی منڈی چوک میں بلٹ پروف بنکرز بھی قائم کر لیے۔ بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود مسئلہ کشمیر یورپی یونین کے اجلاس کے ایجنڈے میں بحث کے لیے موجود ہے۔
کشمیر میڈیا سروس