منشیات فروشوں کی سرپرستی کرنے والے ملیرپولیس کے اہلکاروں کے نام سامنے آگئے

136

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) رشوت کے عوض منشیات فروشوں کی سرپرستی کرنے والے ملیرپولیس کے اہلکاروں کے نام سامنے آگئے۔ گرفتار ملزم نے بھاری رشوت وصول کرنے والے اہلکاروں کے نام ظاہر کردیے ،ہر تیسرے دن فی سپاہی 3ہزار روپے بھتا وصول کرتا تھا۔تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ سے منشیات فروشی کے الزام میںگرفتار ایکسائز پولیس کے انسپکٹر رحمان گل نے دوران حراست انکشاف کیا ہے کہ اس کی پشت پناہی کرنے والے بااثر افرادکا تعلق محکمہ پولیس ہے، رحمان گل نے بتایا کہ ہر سپاہی کو 3 ہزار روپے دیتا ہوں۔ رحمان گل نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ منشیات فروشی کا کاروبار کرتاہے اور اس کو ملیر پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ۔ ملزم نے بتایا کہ اہلکارشاہداسلم، معراج، عاشق بلیدی، پی سی ممتاز، راجا سرفراز پولیس اور اس کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہیں اور وہ ہر تیسرے دن فی سپاہی 3ہزار روپے لے کر جاتے ہیں ۔یاد رہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس نے گزشتہ ماہ سرکاری ملازمت کا سہارا لیتے ہوئے منشیات فروشی کرنے والے ایکسائز انسپکٹر اور کانسٹیبل کو رنگے ہاتھوں پکڑ اتھا،اے این ایف نے ہیروئن اور اسلحہ برآمد کرکے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیاتھا۔اے این ایف نے ایک کارروائی کے دوران گاڑی پر چھاپا مارا، گل شیرکی گاڑی سے دو کلوہیروئن اور800گرام کوکین برآمد ہوئی۔اس حوالے سے اے این ایف حکام کا کہنا ہے کہ ملزم گل شیر ایکسائز میں انسپکٹر ہے، گرفتار ملزم گل شیر کی نشاندہی پر ایک اور کارروائی میں کاشف اورصمد نامی ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھاجن کے قبضے سے 4 کلو ہیروئن، ایم پی فائیو رائفل اور ایم سی جی برآمد ہوئی، اے این ایف کے مطابق ملزم کاشف بھی ایکسائز میں کانسٹیبل ہے۔ادھر ایس ایس پی ملیر نے منشیات فروشی میںملوث پولیس اہلکاروں کو فوری معطل کر کے انکوائری کا حکم جاری کردیا، دو روز قبل ایس ایچ او سہراب گوٹھ کو بھی منشیات کی سرپرستی کرنے پر معطل کیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق بیان دینے والا ملزم رحمان گل ا س وقت جیل میں ہے اور پہلے بھی جیل جا چکاہے اور وہ ہفتے کو سہراب گوٹھ سے گرفتار خاتون شیریں بی بی کا بیٹا ہے،جو جرائم پیشہ افراد کو دستی بم اوربم بنانے والے پاؤڈر سمیت دیگر اسلحہ فراہم کرنے میںملوث ہے ۔