جامعات شدید مالی بحران کا شکار،17 ستمبر سے احتجاج کا اعلان

177

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ بھر کی جامعات بدترین مالی بحران کا شکار ہونے لگی ہیں، حکومت وقت کی عدم دلچسپی سے یہ بحران شدید تر ہوتا جارہا ہے۔ مطالبات منظور نہ ہونے پر17 ستمبر کی احتجاج کا آغاز کردیا جائے گا۔مطالبات منظور نہ ہونے پر 25 اور 26 ستمبر کو پھر احتجاج کیا جائے گا۔احتجاج کے باوجود مطالبات منظور نہ کیے گئے تو غیر معینہ مدت کیلیے اساتذہ احتجاج پر چلے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے جامعہ کراچی میں احتجاجی واک میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ بجٹ میں جامعات چلانا ممکن نہیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ وفاقی حکومت جامعات کی بجٹ پالیسی پر نظرثانی کرے۔ وفاقی ایچ ای سی سالانہ 7.5 فیصد بجٹ میں اضافہ کرتی تاہم رواں سال 10 فیصد کٹوتی کر لی گئی۔ایچ ای سی نے ملک میں بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کی گرانٹ کے ساتھ ساتھ ٹریولنگ گرانٹ بھی روک دی ہے۔جامعات کے لیے مطلوبہ فنڈ مختص نہ ہونا وفاقی ایچ ای سی کی ناکامی ہے۔پشاور یونیورسٹی، گومل یونیورسٹی اور شاہ عبد اللطیف یونیورسٹی کے پاس اساتذہ و ملازمین کو تنخواہ دینے کے لیے پیسے نہیں۔ عنقریب ملک بھر کی جامعات اساتذہ، ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کر پائیں گی۔فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے وفاقی حکومت کو متنبہ کر تے ہوئے کہاکہ جامعات اور اعلیٰ تعلیم کی بقا کے لیے اساتذہ میدان میں آ گئے ہیں۔ملک بھر کے اساتذہ کے پاس احتجاج پر جانے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے،سندھ بھرکی جامعات کے اساتذہ نے 17 ستمبر کواحتجاج کی کال دے دی ہے۔