پوزیشن ہولڈر طلبہ نے تعلیمی نصاب کو فرسودہ قرار دے دیا

167

کراچی ( اسٹا ف رپورٹر ) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ سائنس پری انجینئرنگ کے سالانہ امتحانات برائے 2019ء میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ نے تعلیمی نصاب کو فرسودہ قرار دیتے ہوئے نصاب میں جدید نظریات کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ مستقبل میں پاکستان کو نام روشن کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اور امتحانی نظام اطمینان بخش ہے مگر امتحانی مراکز میں نگرانی کا انتظام موثر نہیں ،کالجوں کے اساتذہ کی بھی تربیت کی ضرورت ہے۔جمعرات کو گورنمنٹ کالج برائے طلبہ ناظم آباد کے قائد اعظم محمد علی جناح آڈیٹوریم میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت ہونے والے پری انجینئرنگ سال دوم کے پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں تقریب کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی میٹرو پولس انٹر میڈیٹ کالج فار گرلز کی طالبہ علیشبہ کا کہنا تھا کہ دنیا میں بہت جدید چیزیں آگئی ہیںاس لیے نصاب میں بھی جدید تقاضوں کے مطابق تبدیلی آنی چاہیے۔ کیمسٹری کے مضمون میں ہم بہت پرانی چیزیں پڑھ رہے ہیں جدید نظریات شامل ہونے چاہییں۔ دوسری پوزیشن لینے والے گورنمنٹ نیشنل کالج مارننگ کے طالب علم عنایت علی کا کہنا تھا کہ میرے والد اور میرے پورے گھر والے ٹوکری بنا کر گزارہ کرتے ہیں ۔ نصاب اچھا ہے مگر کچھ مضامین میں تبدیلی ہونی چاہیے، نئی چیزوں سے بھی طلبہ کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ کراچی میں گورننس کا مسئلہ درپیش ہے،میں جب سے پیدا ہوا ہوں اُس وقت سے ہمارے علاقے میں پانی نہیں آرہا ۔ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی بی اے ایم ایم پی ای سی ایچ ایس گورنمنٹ کالج فار ویمن کی طالبہ عائشہ خالد کا کہنا تھا کہ جدید معلومات کو نصاب کا حصہ بنانا چاہیے۔