پی ٹی آئی نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا، یوٹرن پر فلم کؤدکھائی جا سکتی ہے، امتیاز شیخ

162

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ تھر کا بجلی منصوبہ شہید بینظیر کا خواب تھا جسے بلاول بھٹو نے حقیقت کی شکل دی،تھر کول پاورپلانٹ میںسو فیصد بجلی تھر کے کوئلے سے پیدا کی جارہی ہے اور عالمی اداروں نے اس پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں کیاہے۔انہوں نے یہ بات جمعہ کو سندھ اسمبلی میں محکمہ توانائی سے متعلق ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔ امتیاز شیخ نے کہا کہ تھر کول سے روزانہ 660 میگاواٹ بجلی بنتی ہے کوئی بھی رکن اگر چل کردیکھنا چاہیں تو دکھا سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پلانٹ ماحولیاتی خرابی کا سبب بالکل نہیںہے۔انہوں نے کہا کہ اگروفاقی حکومت اس منصوبے کو اون کرتی توملک کا سالانہ دس سے بارہ بلین روپے کا زرمبادلہ بچایا جاسکتا تھابچ سکتی ہے مگر وفاقی حکومت نے اسے اون نہیں کیا۔ جس پر وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ وفاقی حکومت پر کوئی بات کرنا وقت کا ضیاع ہی ہے ۔امتیاز شیخ ے کہا کہ سندھ کے مسائل پر وفاقی حکومت میں ہمیں رلایاجاتاہے ،این ٹی ڈی سی سندھ کے منصوبوں کے لیے لائن نہیں بچھارہی ،صدر مملکت سمیت وفاقی حکومت کو سندھ کے منصوبوں پر مدد کرنے کی درخواست کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت میں تیل مافیا بیٹھی ہے اور اسلام آباد کے بابوسندھ کے کاموں میں بلاوجہ رخنہ ڈالتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی خاتون رکن ڈاکٹر سیما ضیا نے کہا کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ کچھ غیر ملکی کمپنیاں آپ کی کرپشن کی وجہ سے جانا چاہتی ہیں جس پر امتیاز شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت نہیں بلکہ وفاق نے پورے ملک کا بیڑہ غرق کردیاہے یو ٹرن کی حالت یہ ہے کہ اس پر فلم دکھائی جاسکتی ہے جس کا ہیرو کون ہوگا سب جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تیل کے نرخ انتہا کو پہنچ گئے ہیں اور بجلی خرید ار کی پہنچ سے باہر ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ساکھ ہے کہ بیرون ملک سے کمپنیاں آرہی ہے۔وزیر توانائی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے تھر کی خدمت کی ہے جو ہم نے ماضی کے مقابلے میں گزشتہ الیکشن میںزیادہ سیٹیں جیتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تھر میں کھدائی سے قبل پوری منصوبہ بندی کی ماڈل ولیج بنائے گئے ،تھر کے کوئلے سے بارہ بلین سالانہ بچائے جاسکتے ہیں مگر تیل مافیا یہ کام کرنے نہیں دیتی جو مرکز میں موجود ہے۔ امتیاز شیخ نے کہا کہ وزیر اعظم سے تو اتنا بھی نہ ہوسکا کہ صوبے کو اس کارنامے پر مبارکباد دیں۔ایوان کی کارروائی کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی فریال تالپور کے پروڈکشن آرڈر کے اجراء کے باوجود انہیں سندھ اسمبلی نہ لائے جانے سے متعلق پیپلزپارٹی کی ماروی فصیح کی قرارداد منظور کرلی گئی۔محرک کا کہنا تھا کہ معزز رکن فریال تالپور کو سندھ اسمبلی اجلاس میں شریک نہ کرنے سے انکا استحقاق مجروح ہوا ہے۔