رواں سال 2 لاکھ 74 ہزار یمنی نقل مکانی پر مجبور

123

صنعا/ ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اوائل سے اب تک یمن میں 2 لاکھ 74 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ ادارے کے یمن میں واقع دفتر نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں جنگ کے فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عام شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کا تحفظ یقینی بنائیں۔ بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے سے اب تک زخمی ہونے والوں کی تعداد 75 ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ ایک طویل عرصے سے سیاسی عدم استحکام کے شکار ملک یمن میں حوثی باغیوں اور فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، اور اس دوران فوج کو سعودی عرب کے زیرقیادت عرب اتحاد کی مدد حاصل ہے۔ ادھر حوثی ملیشیا نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ انہوں نے سعودی عرب کے جازان ائر پورٹ کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا ہے۔ حوثی ملیشیا کے ترجمان کے مطابق اس حملے سے جازان ائر پورٹ پر پروازوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ یہ ہوائی اڈا یمنی سرحد کے قریب واقع ہے۔ عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ اتحادی فوج نے گزشتہ روز یمنی علاقے عمران سے بھیجے گئے 3 جاسوسی ڈرون مار گرائے۔ جاسوسی طیارے حوثی ملیشیا نے جازان اور ابہا کے علاقے میں شہری اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے بھیجے تھے، تاہم سعودی فضائیہ نے انہیں اہداف تک پہنچنے سے پہلے مار گرایا۔ کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ سعودی عرب کے شہروں ابہا، جازان اور نجران کے ہوائی اڈوں پر شہری تنصیبات کو دہشت گرد حوثیوں کی جانب سے نشانہ بنانے کی یہ کوششیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں، جب اقوام متحدہ کے یمن لیے خصوصی ایلچی دارلحکومت صنعا میں موجود ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حوثیوں کی ان کارروائیوں سے عالمی امن کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔