ٹنڈوالہٰیار ،سول اسپتال میں ادویات و سہولیات ناپید مریض پریشان

373

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)سندھ ہائی کورٹ کی ہدایت پر سو ل اسپتال ٹنڈوالٰہیار میں ایک کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا ہونے والی کھلی کچہری کی صدارت ڈپٹی کمشنر رشید احمد زرداری نے کی کھلی کچہری میں شہریوں اور ہرمکتب کے لوگوں کی تعداد نہ ہو نے کے برابر تھی جبکہ چند آنے والے شہر یو ںنے سول اسپتال انتظامیہ کے خلاف شکایتوں کے انبار لگادیے ۔شہریوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے کا فنڈ ملنے کے باوجود سول اسپتال میں آنے والے غریب مریضوں کے لیے کسی قسم کی سہولت مہیا نہیں کی جاتی یہاں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی اور دوائیاں نہ ملنا ایک تشویش کا عمل ہے شکایتیں بھی کی جاتی ہیں مگر ان غفلت اور لاپروائی بڑتنے والے ڈاکٹروں اور انتظامیہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی شہر یوں کا کہنا تھا کہ سول اسپتال میں صفائی ستھرائی کا بھی کوئی انتظام نہیں ہے اور اسپتال میں داخل مریضوں کو اسپتال کی جانب سے کھانا بھی نہیں دیا جاتا جبکہ آنے والے مریضوں کو دوائیاں بھی باہر سے لینی پڑتی ہیں اور کوئی ٹیسٹ کی بھی سہولت موجود نہیں ہے جبکہ سول اسپتال میں موجود ڈاکٹر چھوٹے سے حادثے میں معمولی زخمی ہونے والے کو فوری طور پر حیدرآباد ریفر کردیتے ہیں جس سے غریب لوگ پریشانی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ عوام کی جانب سے سول اسپتال میں موجود ڈاکٹر کی عدم موجودگی دوائیوں کے ناملنے کی شکایتوں پر محکمہ ہیلتھ کے اعلیٰ افسران کارروائی کرتے ہوئے سول اسپتال پر چھاپا مارتے ہیں مگر وہ یہ تمام چیزیں دیکھ کر صرف ان پر معمولی سا برہمی کا اظہار کرکے واپس چلے جاتے ہیں مگر ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جاتی جبکہ سول اسپتال میں ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن کے حوالے سے صوبائی و قومی اسمبلیوں میں آوازیں بھی اٹھائی جاتی ہیں مگر اس کے باوجود محکمہ ہیلتھ کے صوبائی وزیر ان مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث بااثر انتظامیہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ عوام نے کہا کہ غریب آدمی سول اسپتال میں اپنا علاج کرانے کے بجائے مجبوراً پرائیویٹ اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں کھلی کچہری سے ایم ایس سول اسپتال ٹنڈوالٰہیار میںعوام کے خدمت کیلیے چوبیس گھنٹے او پی ڈی کھلی رہتی ہے اور اسپتال کا تمام عملہ اپنی اپنی ڈیوٹیاں باقاعدگی سے انجام دے رہا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ٹنڈوالٰہیار ڈاکٹر انور قادر میمن نے بتایا کہ سول اسپتال ٹنڈوالٰہیار میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس پر ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہیار نے کہا کہ اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو خط لکھا جائے گا اور بہت جلد اسٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔کھلی کچہری میں عوام نے اپنی شکایات اور مسائل ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالٰہیار کے سامنے سول اسپتال میں ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کا غیر حاضر رہنا، صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال، ادویات کی کمی، ڈائیلاسز دارڈ کا غیر فعال ہونا، شعبہ امراض قلب کا بند رہنا سمیت دیگر مسائل بیان کیے۔ ڈپٹی کمشنرٹنڈوالٰہیار رشید احمد زرداری نے کھلی کچہری میںعوام کے تمام مسائل غور و فکر سے سنے اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان کے سول اسپتال ٹنڈوالٰہیار اور صحت کے حوالے سے تمام مسائل کو جلد ازجلد حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا یہ افسوس کی بات ہے کہ ٹنڈوالٰہیار میں موجود سول اسپتال کوگزشتہ کئی سال قبل سول اسپتال کا درجہ دیا گیا ہے مگر سول اسپتال کا درجہ ملنے کے باوجود اسے سول اسپتال کی سہولت نہیں مل پارہی ہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر انور قادر میمن ، میونسپل کمیٹی ٹنڈوالٰہیار کے چیئرمین سید امداد حسین شاہ رضوی ، ضلع ٹنڈوالٰہیار کے تینوں تعلقوں کے اسسٹنٹ کمشنر متعلقہ محکموں کے افسران کی بڑی تعداد موجود تھی ۔