اسرائیلی فوج نے 3 فلسطینی اہل کار اور ایک شہری گرفتار کرلیا

503
مغربی کنارا: قابض صہیونی فوج اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپ ہورہی ہے
مغربی کنارا: قابض صہیونی فوج اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپ ہورہی ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) قابض اسرائیلی فوج نے جنین کے جنوب میں قباطیہ قصبے میں گھر جاتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کی سیکورٹی فورسز کے 3 اہل کاروں کو اغوا کر لیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نوجوان سیکورٹی افسران کو طوباس کے قریب حمرا چوکی پر گھیرے میں لے کر تلاشی لی گئی اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ دوسری جانب قابض صہیونی فوج کی اسپیشل فورس کے کمانڈوز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں ایک کارروائی کے دوران ایک فلسطینی شہری کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ نور شمس پناہ گزین کیمپ پر دھاوے کے دوران فلسطینی شہری احمد جمال کو حراست میں لے لیا۔ کمانڈوز ایک سفید کار میں آئے، جس پر فلسطینی نمبر پلیٹ لگی تھی اور آتے ہی نوجوان پر جھپٹ پڑے اور گاڑی میں ڈال کر نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔ دریں اثنا قابض اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ جمعرات کے روز فلسطینی مزاحمت کار کو غلطی سے گولیاں مار کر شہید کردیا گیا تھا۔ فوجی ترجمان نے بیان میں بتایا کہ 28 سالہ محمود الادہم کو غلطی سے نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے فوجی ترجمان کے بیان کو شرمناک اور بزدلانہ رد عمل قرار دیا۔ اُدھر فلسطین کی مزاحمتی تنظیموںنے محمود الادہم کی شہادت کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے بدلہ لینے کا عہد کیا ہے۔ اس حوالے سے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعہ کھلی ریاستی دہشت گردی اور ناقابل معافی جرم ہے، جسے معاف نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی حماس نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے فلسطینیوں پر حملے نہ روکے تو صبر کا پیمانہ لبریز ہو سکتا ہے۔ ترجمان عبدالطیف ال کانو کے مطابق اگر اسرائیل نے فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنا جاری رکھا تو ہمیں بھی قدم اٹھانا پڑے گا۔