آٹے اور میدے پر ٹیکس نہیں لگایا ہڑتال کا جواز نہیں،شبر زیدی

269

اسلام آباد (اے پی پی+آئی این پی ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے آٹے اورمیدے پر ٹیکس عاید کرنے کی خبروں کوبے بنیاد قرار دیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی نے جمعرات کو جاری ہونے والے بیان میں واضح کیا ہے کہ آٹے اورمیدے پرکوئی ٹیکس عاید نہیں کیاگیا اوراس حوالے سے خبریں بے بنیاد اورحقائق کے منافی ہیں۔علاوہ ازیں شبر زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری کی جانب سے پڑتال کا کوئی جواز نہیں ، پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامناہے جبکہ ہمیں کوئی ڈیڈ لاک نہیں پیداکرنا ۔ چیئر مین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی کوئی انڈسٹری بند نہیں ہے جبکہ مسائل کی گہرائی بہت زیادہ ہے اور فرنٹ پر کوئی اوربیک پر کوئی اور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تاجر کہتے ہیں کہ شناختی کارڈ کی شرط ختم کریں تو باقی سب مان جائیں گے لیکن حکومت شناختی کارڈ کی شرط ختم نہیں کر سکتی ۔انہوں نے کہا کہ بے نامی جائداد رکھنے والوں کے خلاف سیکشن114کے تحت نوٹسز جاری کرنے کا آغاز کر دیا ہے اور پہلے بھی لوگوں کو بے نامی جائداد ظاہر کرنے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا اور بہت وقت بھی دیا گیا ہے۔ دوسری جانب ایف بی آر نے صنعتی خام مال کی درآمد کے لیے خودکار نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے،نئے مجوزہ نظام کے تحت کمشنر کو پبلک کمپنی کو 7 دن میں ، پرائیویٹ کمپنی کو 10دن اور عام شہری کو 15 دن میں ایگزیمشن سرٹیفکیٹ جاری کرناہوگا۔ جمعرات کو جاری بیان میں کہاگیاہے کہ ایف بی آر نے انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 148 کے تحت استثنا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا ایک مؤثر نظام مرتب کیا ہے جو صنعتوں میں استعمال ہونے والے خام مال کی در آمد میں کارگر و معاون ثابت ہوگا ۔ایف بی آر کے مطابق یہ نظام ایک خودکار نظام پر مبنی ہے جس کی بدولت نہ صرف پروسیسنگ کی مدت میں کمی لائی جا سکے گی بلکہ ایگزیمشن سرٹیفکیٹ کے اجرا میں بھی بہت کم وقت صرف ہو گا اور در آمدی خرچ میں کمی واقع ہو گی۔ خودکار نظام کے تحت پبلک اور پرائیویٹ کمپنیوں اور عام افراد کے لیے ایک خود کار طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ یہ خود کارنظام استعمال کنندہ سے آن لائن ضروری معلومات مہیا کرنے کو کہے گاجس کے بعد استعمال کنندہ اس نظام سے مستفید ہو سکتا ہے۔ ترجمان ایف بی آر کے مطابق ایف بی آر خودکار نظام کونافذ کرنے سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز اور عوام سے اس سلسلے میں آرا حاصل کرے گا تاکہ نظام کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔