بلدیہ عظمیٰ کے مالی اور دیگر امور بہتربنانے کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، ارشد حسن

197

کراچی (رپورٹ: محمد انور) قائم مقام میئر اور ڈپٹی میئر کراچی ارشد حسن نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمٰی کے مالی اور دیگر امور بہتر بنانے کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ صوبائی حکومت اگر ہمیں فوری طور پر ایک ارب روپے کی گرانٹ دیدے تو بیشتر مسائل ہنگامی بنیادوں پر حل کیے جاسکتے ہیں۔ وہ بدھ کو نمائندہ جسارت سے گفتگو کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے عدم تعاون کے باعث مشکلات اور مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے تاہم عدالت نے کے الیکٹرک کو کے ایم سی ہیڈ آفس کی بجلی بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کے ایم سی کے بقایاجات ادا نہ کرنے اور ہمارا جائز حصہ نہ دینے پر بھی عدالت کو نوٹس لینا چاہیے۔ ڈپٹی میئر نے بتایا کہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اس بار کے ایم سی کے 13 ہزار ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی ہے تاہم ایک دو روز میں تمام ملازمین کو تنخواہیں مل جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال مستقل کیے جانے والے 722 ملازمین کو بھی آئندہ 8 سے 10 روز میں تنخواہیں ملنا شروع ہوجائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ کے ایم سی نے اپنے محدود وسائل کے باوجود شہر کے 59 پارکوں کی حالت بہتر بنانے کیلیے کام شروع کردیا ہے۔ ارشد حسن نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ لینڈ اینٹی انکروچمنٹ کو فی الحال چالان جاری کرنے سے روک دیا گیا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسے تجاوزات کے خلاف کارروائی سے روکا گیا ہے۔ تجاوزات کے خلاف محکمے کی کارروائیاں جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے تعاون و مدد کے بغیر شہر کی فٹ پاتھوں کو تجاوزات سے پاک نہیں رکھا جاسکتا کیونکہ ہمارا عملہ آپریشن کرکے تجاوزات کو ہٹادیتا ہے مگر یہ لوگ دوبارہ فٹ پاتھوں پر آجاتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شعبہ فائربریگیڈ کے خلاف بڑھتی ہوئی شکایات کا نوٹس لے لیا گیا ہے۔
ارشد حسین