سیلز ٹیکس عائد کرنے سے نئے آرڈرز آنا بند ہوگئے ، عارف لاکھانی

186

کراچی(کامرس رپورٹر)ٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری کے ریجنل چیئرمین عارف لاکھانی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل پروسیسنگ کی صنعت پر یک جنبش قلم 20فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ہمارے پاس نئے آرڈرز آنا بند ہوگئے ہیں اور متعدد فیکٹریاں بند ہوگئی ہیں۔ سائٹ ایریا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف لاکھانی،زبیر موتی والا، و دیگر نے کہا کہ ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملزکے کسٹمرزخریدار20 فیصد سیلزٹیکس دینے کو تیار نہیں، ہمارے پاس نئے آرڈرز آنا بند ہوگئے ہیں،حکومت پہلے ہی ہمارے ریفنڈزدبا کر بیٹھی ہے ،لہٰذا نئے ریفنڈز بھی ملنے کے امکانات نہیں ہیں،ملک بھر میں ٹیکسٹائیل پروسیسنگ ملز بند ہونا شروع ہوگئی ہیں،شہری علاقوں میں 40 فیصد نوکریاں ٹیکسٹائل سیکٹر سے سے وابستہ ہیں،اگر یہی حالات رہے تو مشکلات مزید بڑھ جائے گی۔زبیر موتی والا کا کہنا تھا کہ اتنے برے حالات پاکستان کے ہم نے کبھی نہیں دیکھے،غیر یقینی صورتحال کے باعث کاروباری سرگرمیاں منجمدہوگئی ہیں،یہی حال رہا تو ہمارے ملک کی برآمدات تیزی سے گر جائیںگی،ملک میں700 سے زائد پروسیسنگ ملز ہیں جواس وقت بند ہوچکی ہیںاورٹیکسٹائل پروسیسنگ انڈسٹری سے وابستہ 8 لاکھ افراد کا روزگار خطرے میں پڑ گیا ہے، ڈالر کے اتار چڑھاؤ نے بھی معاملات مزید خراب کردیئے ہیں اور برآمدکنندگان صنعتکار نئے آرڈرز لینے سے کترا رہے ہیں، صورتحال بہتر نہ ہوئی تو انڈسٹری بنگلہ دیش اور دیگر ممالک منتقل ہونا شروع ہوجائے گی، آرمی چیف سے ملاقات میں بھی ہم نے یہی سفارشات انکے سامنے رکھی تھیں، کسٹمرز یکم جولائی سے 40 فیصد اضافہ شدہ لاگت دینے کے لیے تیار نہیں ہیں، یکم جولائی پروسیسنگ ملز چلانے والوں کواپنی جیب سے40فیصد اضافی لاگت کی ادائیگی کرنی پڑے گی،حکومت نے سیلزٹیکس کی شرح بہت زیادہ مقرر کی ہے،پیداواری لاگت میں یکدم40فیصد اضافہ دنیاکی کوئی صنعت برداشت نہیں کرسکتی ہے،کوئی صنعتکارجان بوجھ کر اپنی صنعت بند نہیں کرنا چاہتا، حکومت ملک کی ترقی میں ہمیں شراکت دار بنانے کا موقع فراہم کرے۔