کے فورمنصوبے میںتاخیر کاسبب سندھ حکومت کی نااہلی ہے، فردوس شمیم

211

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ نے حسب روایت نامراد ہونے کا پھر سے ثبوت دیا ہے۔مراد علی شاہ نے جھوٹ کا پلندہ پھر کراچی کے شہریوں کے سامنے رکھ دیا ہے۔منصوبے کے آغاز میں مراد علی شاہ نے کراچی سے وعدہ کیا تھا کہ جون 2019ء میں 265 ملین گیلن پانی ملے گا۔جون گزر چکا ہے، کراچی کے شہریوں کو اگلے 2 سے 3 سال تک کے فور سے پانی کی اضافی بوند ملنے کی امید نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی سیکرٹریٹ ’’انصاف ہاؤس‘‘ سے جاری ایک بیان میںکیا۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کے فور کے منصوبے میں بے تحاشا بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ لائن کے روٹ میں بار بار تبدیلی کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔ روٹ کی تبدیلی کی وجہ پیپلز پارٹی کے بااثر افراد کی زمینیں ہیں جنہیں پیپلز پارٹی اس منصوبے کے ذریعے نوازنا چاہتی ہے۔ منصوبے کی پلاننگ میں بے تحاشا غلطیاں ہیں، انجینئر سارا ملبہ واٹر بورڈ اور صوبائی حکومت پر ڈالتے ہیں اور حکومت سندھ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ منصوبے کے لیے شہر کراچی میں لائنیں بچھانے کے لیے کوئی نقشہ ابھی تک تیار نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا نظام ہے کہ فلٹر پلانٹ بنانے کے لیے پیسے مختص کردیے لیکن اسکی دیکھ بھال کرنے کے لیے کوئی انتظام نہیں۔ فلٹر پلانٹ کو چلانے اور پمپنگ کرنے کے لیے بجلی کے کوئی پاور اسٹیشن نہیں رکھے گئے۔ فلٹر اور پمپنگ چلانے کے لیے حکومت سندھ کو چاہیے کہ وہ پاور پلانٹ لگانے کے بجائے بجلی ہیسکو یا کے الیکٹرک سے لیں۔ فردوس شمیم نقوی کا مزید کہنا تھا کہ پورا سال گزر گیا اور منصوبے کا کام اب تک رکا ہوا ہے۔ کے فور کے منصوبے میں جتنی رقم لگی وہ تمام وفاقی حکومت نے ادا کی ہے۔ سندھ حکومت نے منصوبے کے لیے اپنے حصے کی رقم اب تک نہیں دی۔ 25بلین روپے میں سے وفاقی حکومت اپنا حصہ دے چکی ہے۔ صوبائی حکومت نے اپنی کوئی ذمے داری پوری نہیں کی۔ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ مراد علی شاہ شہریوں کو بتائیں کہ انہیں پانی کب ملے گا۔حکومت سندھ عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے حقائق انکے سامنے لائیں اور جھوٹ بولنے سے پرہیز کریں۔پانی ایک انتہائی اہم ضرورت ہے، حکومت سندھ عوام کو بتائے کہ کب شہر سے پانی کی قلت ختم ہوگی، کب واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا نظام بہتر ہوگا۔ کراچی کے شہریوں کو پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے بوند بوند کے لیے ترسا دیا ہے۔