رحیم یار خان کی تاریخ میں پہلی با رمحکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے دفتر کے باہر ایک خود کش دھماکے میں 2 پولیس اہلکار اور ایک راہگیر شدید زخمی ہوگیا

313

رحیم یار خان (آن لائن/ مانیٹرنگ ڈیسک) رحیم یار خان کی تاریخ میں پہلی با رمحکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے دفتر کے باہر ایک خود کش دھماکے میں 2 پولیس اہلکار اور ایک راہگیر شدید زخمی ہوگیا جبکہ دھماکے میں حملہ آور بھی مارا گیا‘ اس کا ساتھی فرار ہوگیا‘ برقع پوش خود کش حملہ آور نماز جمعہ کے دوران جامع مسجد شفیع ٹاؤن جارہا تھا کہ پولیس اہلکار نے حملہ آور کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا‘ وزیرقانون رانا
ثنا اللہ نے کہا ہے کہ رحیم یار خان میں پولیس اہلکاروں نے نہایت مہارت سے دہشت گردوں کا منصوبہ ناکام بنایا۔ تفصیلات کے مطابق دوپہر تقریباً 2 بجے شفیع ٹاؤن میں واقع سی ٹی ڈی کے دفتر کے باہر ایک مشکوک شخص دیکھا گیا جس نے برقع اوڑھ رکھا تھا تاہم اس نے مردانہ جوگر پہنے ہوئے تھے جو جامع مسجد شفیع ٹاؤن کی جانب جارہا تھا کہ جمعہ نماز کے دوران ڈیوٹی پر مامور سیکورٹی اہلکار وں نے اس سے پوچھ گچھ کرنا چاہی تاہم اسی دوران اس نے پہلے فائرنگ کی پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے2 پولیس اہلکار اور ایک راہگیر زخمی ہو گئے‘ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او ذیشان اصغر پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور پورے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا ‘علاقے میں موجود مختلف دفاتر میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی ہیں تاکہ ملزم کی مکمل پہچان ہو سکے۔ علاوہ ازیں جمعہ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ رحیم یار خان میں انسداد دہشت گردی کے اہلکاروں نے نہایت مہارت کے ساتھ دہشت گردوں کے منصوبے کو ناکام بنایا‘ حملے کی اطلاعات پہلے سے تھیں، پوری ذمے داری سے کہتا ہوں کہ پنجاب میں دہشت گردوں کا کوئی نیٹ ورک موجود نہیں۔