قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ

380

وہ شخص جو ایمان لایا تھا، بولا “اے میری قوم کے لوگو، میری بات مانو، میں تمہیں صحیح راستہ بتاتا ہوں۔ اے قوم، یہ دنیا کی زندگی تو چند روزہ ہے، ہمیشہ کے قیام کی جگہ آخرت ہی ہے۔ جو برائی کرے گا اْس کو اتنا ہی بدلہ ملے گا جتنی اْس نے برائی کی ہو گی اور جو نیک عمل کرے گا، خواہ وہ مرد ہو یا عورت، بشرطیکہ ہو وہ مومن، ایسے سب لوگ جنت میں داخل ہوں گے جہاں اْن کو بے حساب رزق دیا جائے گا اے قوم، آخر یہ کیا ماجرا ہے کہ میں تو تم لوگوں کو نجات کی طرف بلاتا ہوں اور تم لوگ مجھے آگ کی طرف دعوت دیتے ہو! (غافر: 38 تا41)
سیدنا زید بن خالد جہنیؓ سے روایت ہے، رسول اللہؐ نے نماز پڑھائی صبح کی ہمیں حدیبیہ میں اور رات کو بارش ہو چکی تھی۔ جب آپؐ نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف مخاطب ہوئے اور فرمایا: ’’تم جانتے ہو تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا؟‘‘ انہوں نے کہا: اللہ اور اس کا رسول خوب جانتا ہے۔ آپؐ نے کہا: ’’ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندوں میں سے بعض کی صبح ایمان پر ہوئی اور بعض کی کفر پر، تو جس نے کہا: پانی برسا اللہ کے فضل اور رحمت سے وہ ایمان لایا مجھ پر اور انکاری ہوا ستاروں سے اور جس نے کہا: پانی برسا ستاروں کی گردش سے وہ کافر ہوا میرے ساتھ اور ایمان لایا تاروں پر‘‘۔ (مسلم)