قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

231

اِس کتاب کا نزول اللہ زبردست اور دانا کی طرف سے ہے۔ (اے محمدؐ) یہ کتاب ہم نے تمہاری طرف برحق نازل کی ہے، لہٰذا تم اللہ ہی کی بندگی کرو دین کو اْسی کے لیے خالص کرتے ہوئے۔ خبردار، دین خالص اللہ کا حق ہے رہے وہ لوگ جنہوں نے اْس کے سوا دوسرے سرپرست بنا رکھے ہیں (اور اپنے اِس فعل کی توجیہ یہ کرتے ہیں کہ) ہم تو اْن کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ وہ اللہ تک ہماری رسائی کرا دیں، اللہ یقینا اْن کے درمیان اْن تمام باتوں کا فیصلہ کر دے گا جن میں وہ اختلاف کر رہے ہیں اللہ کسی ایسے شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو جھوٹا اور منکر حق ہو۔(سورۃ الزمر: 1تا3)
قیس کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ خطبہ ارشاد فرمانے کے لیے کھڑے ہوئے تو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کے بعد فرمایا: اے لوگو! تم اس آیت کی تلاوت کرتے ہو۔ ’’اے ایمان والو! تم اپنی فکر کرو، اگر تم راہ راست پر ہو تو کوئی گمراہ شخص تمہیں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ (5۔ المآئدہ: 105) اور ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب لوگ گناہ کا کام ہوتے ہوئے دیکھیں اور اسے بدلنے کی کوشش نہ کریں تو عن قریب ان سب کو اللہ کا عذاب گھیر لے گا۔
(مسند احمد)