لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی اور مجلس قائمہ سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومتی چھتری تلے چھپے سیکولر عناصر زائرین ، تبلیغی جماعت ، مساجد بندش ، جمعہ نماز بند کرنے میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں ۔ عوامی خدمت کے لیے میدان میں کہیں نام و نشان نہیں ۔عمران خان حکومت قومی وحدت ، اتحاد اور کورونا وبا سے نجات کے لیے قومی اتفاق رائے کی حکمت عملی کے لیے تیار نہیں ۔ اپوزیشن جماعتوں نے کورونا وبا کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا واضح روڈ میپ دے دیاہے ۔ لاک ڈائون کی وجہ سے تعلیم ، صحت ، روزگار نہیںہے ۔ عوام میں رجوع الی اللہ کا بڑا جذبہ ہے حالات کی بہتری کے لیے اہل ایمان اللہ کے گھر مسجدوں کی طرف جوق در جوق آئیں گے ۔ پوری دنیا لاک ڈائون کی زد میں ہے ۔عالمی ادارے اب تو جموں و کشمیر کے عوام اور غزہ کے فلسطینیوں کے انسانی مسائل اور المیوں پر احساس پیدا کریں ۔لیاقت بلوچ نے ملک بھر میں کورونا وبا کے خلاف رجو ع الی اللہ ، انسانوں کی خدمت ، لاک ڈائون سے متاثرہ غریب اور روزانہ کی بنیاد پر کمانے والے متاثرین کے لیے خوراک ، ادویات کی فراہمی کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا ۔ بلدیاتی ، قومی ، صوبائی امیدواران ، نمائندگان کو بھر پور فعالیت پر متوجہ کیا ۔ لیاقت بلوچ نے ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ حمزہ صدیقی ، جے آئی یوتھ کے صدر زبیر گوندل ، منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ محمد الطاف کشمیری ، صدر نیشنل لیبر فیڈریشن شمس الرحمن سواتی ، صدر کسان بورڈ چودھری نثار احمد ایڈووکیٹ ، صدر تحریک محنت پاکستان سید خالد بخاری ، صدر اسلامک لائرز موومنٹ خان افضل خان سے ٹیلی فون پر رابطے کیے ۔ طلبہ ، مزدوروں ، کسانوں ، وکلا کی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہی حاصل کی ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ تمام بردار تنظیمات اپنے اپنے دائرہ کار میں کورونا وبا سے نجات کے لیے متحرک ہیں ۔ حکومتی نااہلی ، سرکاری انتظامات کے نقائص اور بے تدبیری ہر جگہ پریشانی کا باعث ہے ۔ دریں اثنا لیا قت بلوچ نے جماعت اسلامی شیخوپورہ کے ضلعی امیر حاجی عاشق ورک کی والدہ کے انتقال پر تعزیت اور مرحومہ کے لیے دعامغفرت بھی کی ۔