کوکا کولا سمیت 112 اسرائیلی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا گیا

958

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مغربی کنارے پر غیر قانونی اسرائیلی آباد کاریوں سے متعلق 112 اسرائیلی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا۔

غیر ملکی ذرائع کے مطابق 112 کمپنیوں کو جن میں بیزق ٹیلی کمیونی کیشن ، تیوا دواسازی کی صنعتیں اور سافٹ ڈرنک کمپنی کوکا کولا شامل ہیں، کو  بلیک لسٹ کردیا گیا۔ بلیک لسٹ کمپنیوں میں سے94 اسرائیل میں واقع ہیں جبکہ 18 کمپنیاں دیگر ممالک میں قائم ہیں۔

ہاٹ ٹیلی کمیونی کیشن سسٹم لمیٹڈ کمپنی کے سی ای او ٹیل  گرانٹ گولڈسٹین نے اسرئیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ایک خط لکھا جس میں اسرائیلی حکومت اور وزارت خارجہ سے اس فہرست کی اشاعت کو روکنے کے لئے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خط کے مندرجات میں کہا گیا تھا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی بلیک لسٹ میں اسرائیلی کمپنیوں کی شمولیت سے کمپنیاں قانونی کارروائیوں کی زد میں آئیں گی جس کے نتیجے میں متعدد بین الاقوامی کمپنیز اسرائیل میں اپنی سرمایہ کاری سے دستبردار ہوسکتی ہیں۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے سن 2016 میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی آباد کاری سے متعلق بین الاقوامی کمپنیوں کی بلیک لسٹ تیار کرنے کی قرارداد کی منظوری دی تھی اور جنوری 2018 میں مغربی کنارے میں کام کرنے والی 206 کمپنیوں کی نشاندہی کی تھی۔

اقوام متحدہ کی 2018 کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی بستیوں کی آبادکاری  انسانی حقوق کی پامالی اور بڑے پیمانے پر  تباہی کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ غیر قانونی آباد کاری کی وجہ سے فلسطینی مذہب،  تعلیم کی آزادی  اور دیگر پابندیوں کا شکار ہیں۔فسلطینی عوام  زمین، پانی، روزگار، مناسب معیار زندگی، خاندانی زندگی اور متعدد بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی کمپنیز  کی بلیک لسٹ  کی فہرست اس وقت جاری کی گئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطی میں قیام امن کے اپنے منصوبے کے اعلان کیا ہے جس کو  خطے کے تقریباً تمام  رہنماؤں نے فلسطین دشمن  قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔