قربانی کا مقصد تقویٰ اور اخلاص کی آبیاری ہے، ذکر اللہ مجاہد

571

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ عید قربان پر غربیوں اور مساکین کو اپنی خوشیوں میں شامل کیا جائے۔ اسلام کا تصور قربانی نہایت ہی پاکیزہ، اعلیٰ اور افضل ہے۔ خلوص اور پاکیزہ نیت سے اللہ کی راہ میں دی گئی قربانی انسان کے دل میں غمگساری، ہمدردی، مخلوق پروری اور دکھی انسانیت کی خدمت کا جذبہ پیدا کرتی ہے۔ قربانی کا بظاہر مقصد جانور ذبح کرنا ہے مگر اس کی اصل روح تقویٰ اور اخلاص کی آبیاری ہوتی ہے۔ ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ آپؐ سرکار نے سنت ابراہیمی یعنی قربانی کا جو تصور دیا وہ اخلاص اور تقویٰ پر زور دیتا ہے۔ بدقسمتی سے آج ہمارے معاشرے میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی دوڑ میں اخلاص وتقویٰ سے اپنا دامن خالی کر کے ریاکاری کو اپنا شعار بنانا رواج بن چکا ہے جو حقیقت میں قربانی کے اصل تصور کے برعکس تباہی کا سبب ہے۔ قربانی کی قبولیت کا انحصار ریاکاری پر نہیں بلکہ خالصیت پر ہوتا ہے اور جہاں اخلاص نہ ہو وہاں قبولیت بھی نہیں ہوتی۔ بحیثیت مسلمان ہم ظاہری طور پر قربانی کا جو اہتمام کرتے ہیں، اگر ایثار و قربانی کا یہ سچا جذبہ ہماری عملی زندگیوں کا بھی حصہ بن جائے تو ہمارے سارے دکھ درد اور معاشرتی مسائل دور ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ عید قربان کی خوشیوں میں غریبوں اور سفید پوش افراد کو شامل کرنا ہی دراصل عید ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ امیر کے بچے تو عید منائیں اور غریب دیکھتے رہ جائیں۔ ہمیں اپنے اردگرد نظر رکھنی چاہیے اور غربت میں پسے افراد کو ڈھونڈ کر ان تک عید کا گوشت اور اشیا ضروریہ پہنچانی چاہییں تاکہ ان کی سفید پوشی کا بھرم رہ جائے اور شرعی تقاضا بھی پورا ہوجائے۔