بھارت ،حملوں میں شدت، مسلمان بزرگ کے ہاتھ پیر توڑ دیے گئے

624
بھارت: ہندوانتہاپسندوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے خلاف احتجاج ہورہا ہے‘ مسلمان بزرگ کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے
بھارت: ہندوانتہاپسندوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے خلاف احتجاج ہورہا ہے‘ مسلمان بزرگ کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے

 

ممبئی(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں ایک اور مسلمان ہندو انتہا پسندوںکے تشدد کا نشانہ بن گیا۔ ہفتے کی صبح مدہیہ پردیش میں مسلمان بزرگ پر بہیمانہ تشدد کرکے ہاتھ پیر توڑ دیے گئے۔ ایک اور واقعے میں نوجوان کو ہندوئوں نے محض اس لیے مارا کہ وہ مسلمان تھا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مدہیہ پردیش کے شہر ضلع رائی سین کے گاؤں ادئے پور میں مسلمان بزرگ بس کے انتظار میں کھڑے تھے کہ گائوں ہی کے ہی رہنے والے شرپسند راجیش شرما نے ڈنڈے سے بری طرح مارپیٹ کرکے ان کے ہاتھ پیر توڑ دیے۔ انہیں لہولہان کرنے کے بعد راجیش موقع سے فرار ہوگیا۔ راہ گیروں نے انہیں اسپتال پہنچایا، جہاں ان کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔ دوسرے واقعے میں اجین شہر کے اندرا نگر میں ہندؤں نے نوجوان کو مار پیٹ کر مذہبی نعرے لگوائے۔ واقعے کے بعد مسلمانوںنے چمن گنج منڈی تھانے پہنچ کر احتجاج کیا اور حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب ملک بھر میں انتہاپسندوں کے ہجوم کی جانب سے دہشت گردی کے واقعات کے خلاف دیوبند میں احتجاج کیا گیا۔ ریلی اور مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کرکے غم وغصہ کا اظہار کیا۔ مسلمان رہنماؤں کا کہناتھا کہ بی جے پی کو کو دوبارہ اقتدار ملنے کے بعد سے انتہاپسند عناصر کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں۔ مودی کے دور اقتدار میں ریاست جھارکھنڈ میں 31مسلمانوں کو قتل کیا گیا۔ مجموعی طورپر ملک بھر میں نریندرمودی کے دور اقتدار میں 100 سے زائد مسلمان دہشت گردی کا شکار ہوئے۔