غزہ: اجتماعی قبروں سے ہاتھ پاؤں بندھی لاشیں ملنے پر اقوام متحدہ بھی خوفزدہ

403

نیو یارک: غزہ سے ایک کے بعد ایک ملنے والی اجتماعی قبروں سے ہاتھ پاؤں بندھی اور برہنہ لاشیں نکلنے پر اقوام متحدہ نے بھی خوف کا اظہار کردیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عالمی ادارے کے انسانی حقوق کے شعبے کے سربراہ وولکر ترک کا کہنا ہے کہ غزہ کے الشفا اور الناصر اسپتالوں کو اسرائیلی حملوں میں تباہ کرنے اور بعد ازاں ان مقامات پر اسرائیلی فوج کے قبضے کے بعد برآمد ہونے والی اجتماعی قبروں اور ان سے برآمد برہنہ و ہاتھ پاؤں بندھی لاشوں سے خود عالمی ادارہ خوف کا شکار ہے۔

انہوں نے غزہ کے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں تباہ اسپتالوں سے ملنے والی اجتماعی قبروں اور لاشوں کے حوالے سے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے اسپتالوں سے ملنے والی اجتماعی قبروں سے نکلنے والی لاشیں برہنہ اور ان کے ہاتھ باندھے گئے تھے۔ یہ ہلاکتیں جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔

واضح رہے کہ فلسطینی حکام کی جانب سے بھی تصدیق کی جا چکی ہے کہ غزہ کے الناصر اسپتال سے 283 لاشیں ملی ہیں، جن میں سے کچھ کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ قابض صہیونی فوج نے حماس مجاہدین کی موجودگی کا الزام عائد کرکے غزہ کے کئی اسپتالوں کا طویل محاصرہ کیے رکھا اور اس دوران حملے کرکے انہیں تباہ کرتےہوئے قبضہ کرلیا تھا، جس کے بعد سے وہاں اجتماعی قبریں مل رہی ہیں اور ان قبروں سے شہید کیے گئے فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہو رہی ہیں۔

انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے فلسطینیوں شہادتوں کی آزادانہاور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی اس کھلی چھوٹ کو پیش نظر رکھتے ہوئے لازمیہے کہ اس کی تحقیقات میں بین الاقوامی تفتیش کاروں کو شامل ہونا چاہیے۔