ملک سے سودی نظام کے خاتمے کا سلسلہ مرحلہ وار جاری ہے، وزیر خزانہ

267

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک سے سودی نظام کے خاتمے کا سلسلہ مرحلہ وار جاری ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں ملکی معیشت اور بینکنگ کے سودی نظام پر ہونے والی تقاریر پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی سمت درست ہے، سمجھ نہیں آ رہی کہ ایوان میں کس معاملے پر اتنی جذباتی تقاریر ہو رہی ہیں؟۔ عوام کو اب ٹیکس ادا کرنا ہوگا، اس کے بغیر گزارہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سودی بینکنگ نظام کے حوالے سے شریعت کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے اور اس پر عمل بھی جاری ہے۔ بینکوں کی کئی برانچیں اس نظام پر منتقل ہو چکی ہیں، تاہم اس پر عمل کا وقت 5 سال تک ہے، ہم اسی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ملک سے سودی نظام کے خاتمے کا سلسلہ مرحلہ وار جاری ہے

وزیر خزانہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں، اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور تمام ممالک پاکستان کی معاشی کامیابی چاہتے ہیں۔ آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے ساتھ مذاکرات کیے، ایگریکلچرل جی ڈی پی 5 فیصد پر بڑھ رہی ہے، زراعت اور آئی ٹی کو کیسے سہولیات دینی ہیں یہ ہمارے اوپر منحصر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے انخلا کے لیے اسٹرکچرل اصلاحات اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنا ہوگا۔ خسارے کا شکار اداروں کا بوجھ مزید برداشت نہیں کر سکتے۔