ایرانی صدر کی کراچی آمد: پیٹرول پمپ بندش سے ریسکیو اداروں کے آپریشنز شدید متاثر

395

کراچی: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی منگل کے روز کراچی آمد کے موقع پر پیٹرول پمپس کی بندش کے باعث ریسکیو اداروں کی سروس تقریباً معطل رہی ہے اور آپریشنز میں غیر معمولی کمی ریکارڈ ہوئی۔

شہر بھر میں پیٹرول پمپس بند ہونے کے باعث جہاں شہری شدید متاثر ہوئے تو وہیں ریسکیو خدمات فراہم کرنے والے اداروں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ منگل کو کراچی میں ریسکیو سروسز فراہم کرنے والے ادارے امن فاؤنڈیشن، ریسکیو1122،ایدھی فاؤنڈیشن، ،چھیپا فاؤنڈیشن سمیت دیگر ریسکیو اداروں کی70فیصد ایمبولینسیں بند کھڑی رہیں۔

ریسکیوترجمان کے مطابق منگل کو شہر میں پیٹرول پمپس بند ہونے کے باعث ان کے ریسکیو آپریشنز 70فیصد تک متاثر ہوئے ہیں، منگل کی صبح سے ہی پیٹرول پمپس بند تھے ا ور فیول کی سپلائی معمول پر نہیں تھی۔

شہر بھر میں کسی بھی ناگہانی آفت، ٹریفک حادثات اور فائرنگ کے واقعات میں ایمبولینسیں ہی سب سے پہلے جائے حادثہ پر پہنچتی ہیں، اور اگر ایمبولینسوں میں فیول ہی نہیں ہوگا تو یقینی طور پر سروسز جاری رکھنے میں شید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ ایمبولینسیں دستیاب نہ ہونے کے باعث سڑکوں سے ٹریفک حادثات کے زخمی اٹھانا اور اس کے ساتھ ساتھ اسپتالوں سے مریضوں کی منتقلی میں شدید رکاوٹیں پیش آئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ریسکیو اداروں کی سروسز میں تعطل کا خمیازہ عام شہریوں کو بھگتنا پڑا ہے ۔ فیول کی سپلائی معمول کے مطابق بحال نہ ہو نے کی وجہ سے کراچی کے شہری اپنے پیاروں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔

بڑی فلاحی سرگرمیاں انجام دینے والے کے ایک ترجمان نے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے جسارت کو بتا یا کہ کراچی میں پیٹرول پمپس بند ہونے کے باعث فلاحی اداوں نے اپنی70فیصد ایمبولنس کھڑی کردیں ہے۔

پٹرول کے حصول میں مشکلات کے باعث ایمبولینسز گراؤنڈ کردی گئی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ادارے کی 500سے زاید ایمبولینسز یومیہ فلاحی سرگرمیوں میں مصروف رہتی ہیں۔70فیصد ایمبولینسوں میں پیٹرول ختم ہوگیا ہے۔

ایمبولینس دستیاب نہ ہونے سے مریضوں اور اہلخانہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑاہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ پیٹرول پمپس بند ہونے سے تمام ریسکیو سروسز متاثر ہوگئیں ہے۔ہم روزانہ کی بنیاد پر پیٹرول ڈلواتے ہیں، ذخیرے کا انتظام نہیں ہے۔

واضح رہے کہ شہر بھر میں روزانہ تقریباً ایک ہزار سے زاید ایمبولینسیں ریسکیو کی خدمات فراہم کرتی ہیں، تاہم پیٹرول پمپس کی بندش کے باعث شہر بھر میں فلاحی سرگرمیوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔