قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

227

جو کوئی اِس سے منہ موڑے گا وہ قیامت کے دن سخت بار گناہ اٹھائے گا۔ اور ایسے سب لوگ ہمیشہ اس کے وبال میں گرفتار رہیں گے، اور قیامت کے دن اْن کے لیے (اِس جرم کی ذمہ داری کا بوجھ) بڑا تکلیف دہ بوجھ ہوگا۔اْس دن جبکہ صْور پھْونکا جائے گا اور ہم مجرموں کو اِس حال میں گھیر لائیں گے کہ ان کی آنکھیں (دہشت کے مارے) پتھرائی ہوئی ہوں گی۔ آپس میں چپکے چپکے کہیں گے کہ دْنیا میں مشکل ہی سے تم نے کوئی دس دن گزارے ہوں گے۔ (سورۃ طہ:100تا103)

سیدنا انس بن مالکؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ کثرت سے یہ دعا کیا کرتے تھے: … یَا مْقَلِّبَ القْلْوبِ! ثَبِّت قَلبِی عَلٰی دِینِکَ۔ (اے دلوں کو الٹ پلٹ کر دینے والے! میرے دل کو اپنے دین پر جمائے رکھنا)۔ آپؐ کے صحابہ اور اہل و عیال نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ کو ہمارے بارے میں کوئی ڈر ہے، جبکہ ہم آپ پر اور اپ کی لائی ہوئی شریعت پر ایمان لائے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا: بیشک تمام دل اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں، وہ ان کو الٹ پلٹ کر دیتا ہے۔ (مسند احمد)