بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز: کراچی پولیس چیف کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

213

کراچی: سندھ حکومت نے شہر میں اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کے باعث کراچی پولیس چیف کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

پی پی پی کی مسلسل چوتھی بار آنے والی حکومت نے ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب کو اعلیٰ عہدے پر تعیناتی کے صرف 15 دن بعد تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جاوید عالم اوڈھو، جو اس سے قبل کراچی پولیس کے سربراہ رہ چکے ہیں، یعقوب کی جگہ لینے کے لیے سرفہرست دعویدار ہیں۔

اس سے قبل نگراں سندھ حکومت نے ستمبر 2023 میں خادم حسین رند کو کراچی کا نیا ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس (اے آئی جی) مقرر کیا تھا۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) رفعت مختار نے گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ کو پریزنٹیشن دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران ڈکیتیوں کے دوران 23 افراد ہلاک ہوئے، 3953 موبائل فون، 46 فور وہیلر اور 1537 دو پہیہ گاڑیاں چھینی گئیں۔

ایک سوال پر آئی جی پی پولیس نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ کراچی میں 22 تھانوں کی حدود میں اسٹریٹ کرائمز زیادہ ہیں۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی پی کو ہدایت کی کہ وہ انہیں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے 22 کمزور تھانوں کی فہرست فراہم کریں اور ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کریں تاکہ ان پر خصوصی توجہ دی جاسکے۔

مراد علی شاہ نے سٹی پولیس چیف کو ہدایت کی کہ شام کے وقت اپنے تمام ایس ایس پیز کو سڑکوں پر لایا جائے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اسٹریٹ کرائم زیادہ تر غروب آفتاب کے بعد شروع ہوتے ہیں، پولیس کو ان پر قابو پانے کے لیے سڑکوں پر پولیس کی موجودگی کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہیں۔